اسلام آباد : رینجرز اختیارات پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت میں‌ٹھن گئی

اگر الزامات کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو ڈاکٹر عاصم کے تمام بیانات اور ویڈیو بیان بھی قوم کے سامنے لاوں گا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سندھ حکومت کو تنبیہہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 12 دسمبر 2015 17:04

اسلام آباد : رینجرز اختیارات پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت میں‌ٹھن ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 12 دسمبر 2015 ء) : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کو متنازع بنایا جا رہا ہے . اور مجھے اطلاع ہے کہ یہ سب کچھ کسی ایک شخص کے لیے کیا جا رہا ہے. چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ رینجرز پر منفی یلغار کی جا رہی ہے لیکن ہم رینجرز کو اس یلغار میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

چئیر مین نیب پر بھی تنقید کی جا رہی ہے لیکن چئیر مین نیب کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اتفاق رائے سے عہدے پر تعین کیا گیا ہے۔ پانچ سال تک نیب میں پیپلز پارٹی کی مرضی کے لوگوں کو تعین کیا جاتا رہا ہے ، نیب چئیر مین کا سارا بوجھ وفاقی حکومت پرنہیں ڈالا جا سکتا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صرف بیانات نہیں اب ثبوتوں کے ساتھ بات کروں گا۔

(جاری ہے)

اگر الزامات عائد ہوتے رہے تو قوم کے سامنے ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان منظر عام پر لاﺅں گا اور ضرورت پڑنے پر جے آئی ٹی رپورٹ بھی پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب سے آخری میٹنگ 2013میں ہوئی جس میں انہوں نے آپریشن جاری رکھنے کی حمایت کی ۔ رینجرز بول نہیں سکتے کیونکہ وہ پروفیشنل ہیں لیکن اگر وہ بولنے پر آئے تو پوری قوم ان کے ساتھ بولے گی۔ رینجرز کو بد نام کرنے کے لیے ون وے ٹریفک چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے رینجرز کا معاملہ سندھ اسمبلی میں نہیں لے جایا گیا تو اب کیوں لے جایا جا رہا ہے. تحفظات مل بیٹھ کر حل ہو سکتے ہیں . وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر تمام معاملات ان کے سامنے رکھوں گا. آئین اور قانون کے تحت حکومت کے پاس بہت سے آپشن ہیں. انہوں نے سندھ کی صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ آپ ہوش کے ناخن لیں. ایک شخص کے لیے کراچی آپریشن یا رینجرز کے معاملے کو متنازع نہ بنایا جائے.