ڈاکٹروں کی بھاری فیسوں نے غریب مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیلنا شروع دیا

ہفتہ 12 دسمبر 2015 19:08

پیرمحل (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔12 دسمبر۔2015ء) محکمہ صحت کی ملی بھگت یالاپرواہی ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ‘جعلی ادویات کی بھرمار کے ساتھ ساتھ بیشتر سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی بھاری فیسوں اور پرائیویٹ ہسپتالوں کی لوٹ مار نے غریب مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیلنا شروع کررکھا ہے۔ پرائیویٹ ہسپتال کی لوٹ مار ‘ نان کوالیفائیڈ ڈاکٹرز اور عملہ مریضوں کے لئے خطرہ بن کر رہ گئے ہیں ۔

ان ہسپتالوں میں علاج کم مریض کی کھال زیادہ اتار جاتی ہے ۔ اگر مریض ایک بار ان ہسپتالوں میں علاج کی غرض سے چلا جائے تو پھر اپنی جمع پونچی بھی گنوا بیٹھتا ہے ۔ایسے ڈاکٹر اور ہسپتال ’’مسیحا ‘‘ نہیں بلکہ وہ سلائٹر ہاؤس بن چکے ہیں ۔مریضوں پر آنکھیں بند کرکے چھریاں چلائی جارہی ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ سب کھیل محکمہ صحت کی ملی بھگت سے کھیلا جارہا ہے ۔

محکمہ کے ڈرگ انسپکٹر نے میڈیکل سٹوروں اور جعلی فارما سوٹیکل کمپنیوں سے ماہانہ کروڑوں روپے وصول کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ جس کی واضح مثالیں شہروں میں بے شمار میڈیکل سٹوروں پر جعلی ادویات کی فروخت کا سلسلہ عروج پر ہے ۔محکمہ صحت کا بھتہ مافیا اور معمولی ملازم عالی شان بنگلوں کے مالک بن چکے ہیں ۔ سپیشلسٹ ڈاکٹر کی فیسوں کا تعین کرنے کے علاوہ پرائیویٹ ہسپتالوں کی لوٹ مار کو بند کروانے کے لئے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف پنجاب سنگین مسائل کے حل کے لئے تما م ڈی سی او ز کو ہدایات جاری کریں تاکہ گرینڈ آپریشن کے ذریعے سپیشلسٹ ڈاکٹروں ‘ پرائیویٹ ہسپتالوں ‘ جعلی ادویات اور ڈرگ انسپکٹر وں کا قبلہ درست کرنے کے لئے موثر ترین اقدامات کر سکیں ۔

جس ضلع میں ایسی شکایات پائی جائیں وہ کے ڈی سی او سمیت محکمہ صحت کے افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے

متعلقہ عنوان :