بھارت نے نہیں کھیلنا تو صاف صاف بتا دیا جائے ٗخاموشی درست نہیں، وسیم اکرم

پاک بھارت کرکٹ سیریز کے عدم انعقاد پر بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پاکستانی مفاد میں نہیں ہوگا ٗٹیم کے کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے ٗمیڈیا سے گفتگو

اتوار 13 دسمبر 2015 13:05

بھارت نے نہیں کھیلنا تو صاف صاف بتا دیا جائے ٗخاموشی درست نہیں، وسیم ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ بھارت نے نہیں کھیلنا تو صاف صاف بتا دیا جائے ٗخاموشی درست نہیں، کرکٹ نہ کھیلنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوجائے گی ٗپاک بھارت کرکٹ سیریز کے عدم انعقاد پر بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پاکستانی مفاد میں نہیں ہوگا ٗٹیم کے کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے اپنے فیصلہ سے آگاہ کردے ٗاسے ہاں یا ناں میں جواب دے دینا چاہیے، خاموشی درست نہیں، معاملہ ادھر ہی ختم ہوجائے تو بہتر ہے، انھوں نے کہا کہ سیریز کے عدم انعقاد پر بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پاکستانی مفاد میں نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

بھارت کے نہ کھیلنے سے دنیا ختم نہیں ہوجاتی، وہ نہیں کھیلنا چاہتا تو ہمیں بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ایک سوال پر سابق عظیم آل راؤنڈر نے کہا کہ یونس خان ایک اچھا کھلاڑی اور سچا و کھرا انسان ہے، ڈریسنگ روم میں پلیئرز ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے خدشہ کی وجہ سے خوفزدہ رہتے ہیں۔علاوہ ازیں ان پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے، انھوں نے کہا کہ ٹیم کے کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے جس سے وہ ان کے مسائل بھی جان سکے، اس طرح پلیئرز میں اچھی کارکردگی دکھانے کا جذبہ بڑھ جاتا ہے، کوچ کو کھلاڑیوں کی نفسیات سے آگاہ ہونا چاہیے، رویہ ایسا دوستانہ ہو کہ کھلاڑی اپنے دل کی بات بھی اسے بتا سکے، میں خود آئی پی ایل ٹیم کی کوچنگ کرتا ہوں ٗملک میں ذمہ داری سنبھالی تو کھلاڑیوں کو بچوں کی طرح رکھوں گا۔

وقار یونس اور کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ میں کوئی نجومی نہیں، نہ ہی میرے پاس کوئی طوطا ہے کہ فال نکال کر بتا دوں تاہم معلوم نہیں کہ میڈیا کو ہر بات کیسے معلوم ہوجاتی ہے، پاکستانی کھلاڑیوں کو سب سے پہلے خود کو متحد کرنا ہوگا، کوئی کھلاڑی ادھر کی بات ادھر نہ کرے تو بہتر ہے،کسی بڑے پلیئر کو آؤٹ آف فارم نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم سے ڈراپ نہیں کرنا چاہیے، وسیم اکرم نے کہا کہ کھلاڑیوں پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر مسئلے کا یہی حل ہوتا تو ہم پرکروڑوں روپے جرمانہ ہو چکا ہوتا، خود وقار یونس ایک کروڑ روپے بھر چکے ہوتے۔

کوچ کی حیثیت سے انھیں چاہیے کہ کھلاڑیوں کوپیار سے سمجھائیں، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ نہیں کیا جاسکتا، ہمیں کھیلنا ہی پڑے گا، میگا ایونٹ کی تیاری سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ اب تجربات کا وقت نہیں، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو چیلنج کیلئے تیار کرنا ہوگا، میگا ایونٹ سے قبل ایشیا کپ اور بعدازاں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز ہوگی ،ان کے لیے ہمیں تیاری کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :