الیکشن کمیشن نا اہل ہے ،ایک دفعہ اس کی نااہلی کی مار کھا چکا ہوں اب خود اپنی نااہلی کی مار کھائے گا‘ سردار ایاز صادق

چور راستے سے آنے کی کوشش کرنے والی جماعت نے چور دروازہ استعمال کیا اور الیکشن کمیشن نے انہیں سہولت فراہم کی ‘ اسپیکر قومی اسمبلی

اتوار 13 دسمبر 2015 18:14

الیکشن کمیشن نا اہل ہے ،ایک دفعہ اس کی نااہلی کی مار کھا چکا ہوں اب خود ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نا اہل ہے ،ایک دفعہ میں الیکشن کمیشن کی نااہلی کی مار کھا چکا ہوں اب خود اپنی نااہلی کی مار کھائے گا،اسے پیار کی نہیں دھمکیوں کی زبان سمجھ آتی ہے ، الیکشن کمیشن نے ہمیں بلائے اور سنے بغیر سماعت کی اور کیس ٹربیونل کو بھجوا دیا اسے بد نیتی نہ کہوں تو اور کیا کہوں ،الیکشن کمیشن دو پیراگراف کا خط لکھنے کے قابل نہیں ، انہیں انگریزی نہیں آتی تومیں انہیں سروس فراہم کرنے کی پیشکش کرتا ہوں ،تحریک انصاف نے پھر رونا دھونا شروع کر دیا ہے ،چور راستے سے آنے کی کوشش کرنے والی جماعت نے چور دروازہ استعمال کیا اور الیکشن کمیشن نے انہیں سہولت فراہم کی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سمن آباد میں ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ ضمنی انتخاب فوج کی نگرانی میں ہوا لیکن پی ٹی آئی نے ایک بار پھر دھاندلی کا رونا رونا شروع کردیا ۔ 2105کے انتخاب میں پوری دنیا نے دیکھا کہ دھاندلی کاشو مچانے والی جماعت کوشکست ہوئی ۔ ہم پاکستان کاجب خان صاحب صرف اپنی ذات کا سوچتے ہیں ،خدارا اس طرح سوچنا بند کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے خلاف مقدمہ الیکشن ٹربیونل کو بھیج دیا ہے اگر الیکشن کمیشن کے پاس وکیل نہیں تو وکیل دینے کو تیار ہوں ۔جب درخواست آئی تو ہمیں کیوں نہیں بلایا گیا،ہمیں بلائے اورسنے بغیر یکطرفہ فیصلہ کر کے اسے الیکشن ٹربیونل کو بھجوا دیا گیا اسے بدنیتی نہ کہوں تو اورکیا کہوں ، الیکشن کمیشن کو کس نے یکطرفہ فیصلہ کرنے کاحق دیا ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پھر رونا دھونا شروع کر دیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو مدد فراہم کی ہے۔انہوں نے میڈیا کو الیکشن کمیشن کی طرف سے2013ء کے عام انتخابات کو ضمنی انتخاب ظاہر کرنے کا خط دکھاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نا اہل ہے ، اسے 2015اور 2013کے درمیان فرق تک کا پتہ نہیں، انہیں اتنا معلوم نہیں کہ عام انتخابات اور ضمنی انتخاب میں فرق ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن دو پیراگراف کا خط لکھنے کے قابل نہیں ، انہیں انگریزی نہیں آتی تومیں انہیں سیکٹریل سروس فراہم کرنے کی پیشکش کرتا ہوں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں کوئی خطرہ محسوس نہیں کر رہا بلکہ اپنا حق مانگ رہا ہوں، ابھی سوچوں گا کہ الیکشن ٹربیونل کے 22دسمبر کے نوٹس پر پیش ہونا ہے یا نہیں۔پی ٹی آئی کی انتخابی عذر داری یہ کہتی ہے کہ میں نے ووٹ منتقل کرائے ،انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’میں عوام کو سہولت دینا چاہتا ہو ں کہ اگر کسی کو پورے پاکستان میں کہیں بھی ووٹ منتقل کرانے ہوں تو سردار ایاز صادق سے رابطہ کریں میں کرا دوں گا ‘‘۔

ایک دفعہ میں الیکشن کمیشن کی نا اہلی کی مار کھا چکا ہوں لیکن اب وہ خود اپنی نا اہلی کی مار کھائے گا۔ انہوں نے آرمی پبلک سکول میں دہشتگردی کے واقعہ کو تاریخ کا بد ترین سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ نے قوم کے مستقبل کے لئے اپنی جانیں قربان کیں ان کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ اسی کی بدولت آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ،پاکستان نے دہشتگردوں سے مذاکرات کی بجائے پہلی مرتبہ آپریشن شروع کیا ۔

شہدائے پشاور کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے وہ کم ہے ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس پر گفتگوکرائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ 5کنال کے رقبے پر 20کروڑ کی لاگت سے 25بیڈ کا ہسپتال قائم کیا گیا ہے اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال میں ایمرجنسی ، گائنی اور پیڈیاٹرکس کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔ ڈاکٹر زاپنی پوسٹ پر آچکے ہیں اور آج صبح سے کام شروع کردیا جائے گا ۔