رینجرز کو اختیارات دینے کے معاملے پر وفاق کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، 2 دن قبل یا 2 دن بعد یہ معاملہ حل ہوجائے گا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

چوہدری نثار کی جانب سے صرف رینجرز جوانوں کی شہادت کی بات اور 400 شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے متعلق بات نہ کرنا افسوس کی بات ہے

اتوار 13 دسمبر 2015 20:18

رینجرز کو اختیارات دینے کے معاملے پر وفاق کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، ..

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو اختیارات دینے کے معاملے پر وفاق کو سیاست نہیں کرنی چاہیے، 2 دن قبل یا 2 دن بعد یہ معاملہ حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی جانب سے کراچی میں ہی صرف رینجرز جوانوں کی شہادت کے متعلق بات کرنے کے بعد 400 شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے متعلق بات نہ کرنا افسوس کی بات ہے، رینجرز کے ساتھ پولیس نے بھی اپنے جانوں کا نظرانہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی ایجنسیاں سندھ پر حملے کررہے ہیں جن کے خلاف آج ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں معاملہ اٹھایا جائے گا جبکہ رینجرز کی مدت ختم ہونے کے بعد وفاق ہم سے اجازت مانگ رہی ہے کہ رینجرز کے ساتھ نیب اور ایف آئی اے کی اجازت کیوں نہیں لی گئی؟ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی جانب سے ویڈیو دکھانے کی دھمکی سمیت ڈاکٹر عاصم کے معاملے کو رینجرز سے نہ جوڑا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد کراچی آپریشن اس لیے شروع کیا گیا تاکہ کراچی میں چھپے ہوئے دہشتگردوں کو بھی ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی آٹھویں برسی کے موقع پر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنما برسی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شامل کرنے کا کوئی بھی معاملہ نہیں اور نہ انہوں نے ہم سے کوئی رابطہ کیا ہے جبکہ رینجرز کے معاملے پر ایم کیو ایم پی اپنی رائے ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنے کے آبادگاروں کا مسئلہ بھی حل کیا جائے گا۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بینظیر بھٹو سمیت دیگر شہدائے کے مزاروں پر حاضری دے کر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کے چادر چڑھائے جس کے بعد انہوں نے مزار کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور ورسی تقریبات کا جائز لیا۔ اس موقع پر کمشنر لاڑکانہ غلام اکبر لغاری، ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکیو میرانی سمیت پارٹی رہنما بھی شریک تھے جبکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جاوید علی جاگیرانی سمیت ڈی آئی جی نے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کے متعلق انہیں بریفنگ بھی دی۔