پنجاب پولیس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر مختلف مذہبی، سیاسی اور سماجی اجتماعات کی نگرانی کے لیے ڈرون کیمروں کا استعمال شروع کردیا

ایچ ڈی کیمروں سے لیس یہ ڈرونز انسانی آنکھ، سی سی ٹی وی کیمروں یہاں تک کہ ہیلی کاپٹر سے بھی فضائی نگرانی سے زیادہ طاقتور اور کارآمد ہیں جو کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شخص کی کڑی نگرانی کرسکتے ہیں یہ کیمرے خودکش حملے کے اہم شواہد اکھٹے کرنے ،حملہ آور کی پہچان میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں‘ ایس پی عمر سعید کی گفتگو

پیر 14 دسمبر 2015 16:18

پنجاب پولیس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر مختلف مذہبی، سیاسی اور سماجی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 دسمبر۔2015ء) پنجاب پولیس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر مختلف مذہبی، سیاسی اور سماجی اجتماعات کی نگرانی کے لیے چار ڈرون کیمروں کا استعمال شروع کردیا ،ایچ ڈی کیمروں سے لیس یہ ڈرونز انسانی آنکھ، سی سی ٹی وی کیمروں یہاں تک کہ ہیلی کاپٹر سے بھی فضائی نگرانی سے زیادہ طاقتور اور کارآمد ہیں جو کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شخص کی کڑی نگرانی کرسکتے ہیں۔

پولیس ہیڈ کوارٹرز کے سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) عمر سعید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کے خطرات اور عوامی اجتماعات کی نگرانی کے لیے مختلف طریقہ کار اور سکیورٹی آلات کے ساتھ پنجاب پولیس نے ڈرون کیمروں کا استعمال بھی شروع کردیا گیا ہے۔ ڈرون کیمروں سے عوامی اجتماعات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اب تک ان کیمروں کو داتا دربار کے عرس، چہلم حضرت امام حسین، این اے 122میں ضمنی انتخاب اور 21رمضان کو یوم حضرت علی کے موقع پر نکالے گئے جلوسوں کے دوران فضائی نگرانی کے لیے کامیابی سے استعمال کیا گیا۔عمر سعید نے بتایا کہ یہ کیمرے 100سے 200فٹ کی بلندی پر پرواز کرسکتے ہیں اور ان میں 20منٹ تک کام کرنے والی ریچارج ایبل بیٹریز استعمال ہوتی ہیں۔

ایچ ڈی کیمروں سے لیس یہ ڈرونز انسانی آنکھ، سی سی ٹی وی کیمروں یہاں تک کہ ہیلی کاپٹر سے بھی فضائی نگرانی سے زیادہ طاقتور اور کارآمد ہیں، جو کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شخص کی کڑی نگرانی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان ڈرون کیمروں کے استعمال کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مشکوک شخص ڈرونز سے نگرانی سے بے خبر رہتا ہے اور بلندی پر پرواز کے باعث یہ نہیں معلوم کیا جاسکتا کہ ڈرون کس کی نگرانی کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ کیمرے رات میں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیمرے خودکش حملے کے اہم شواہد اکھٹے کرنے اور حملہ آور کی پہچان میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی کیمرے ایسی صورتحال میں یا تو تباہ ہوجاتے ہیں یا پھر صحیح ریکارڈنگ نہیں کرپاتے جس سے کیس حل کرنے میں تاخیر ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :