یہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کیا بلا ہے ؟ اسپیکر سندھ اسمبلی کا ارکان سے سوال

پیر 14 دسمبر 2015 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 دسمبر۔2015ء ) یہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کیا بلا ہے ؟ یہ سوال اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اس وقت پوچھا ، جب وزیرصحت جام مہتاب حسین ڈاہر ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دے رہے تھے ۔ توجہ دلاؤ نوٹس میں یہ سوال کیاگیاتھا کہ کیا یہ حقیقت ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایک خط کے ذریعہ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے خریدی گئی 30 ڈائیلائسز مشینوں کے بارے میں دریافت کیا ہے ؟ وزیر صحت نے کہا کہ محکمہ صحت نے کوئی ڈائیلائسز مشینیں نہیں خریدی ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی نے 8 ڈائیلائسز مشینیں خریدی تھیں ۔ کچھ طبی آلات 2006 سے 1010 ء تک خریدے گئے تھے لیکن ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو 2015ء میں ان کا کیسے خیال آ گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مضافاتی علاقوں میں اسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے ۔انہیں دیکھ کر مجھے بہت افسوس ہوا ۔ میں نے منگھوپیر کے اسپتال کا اچانک دورہ کیا ۔ وہاں صرف نام کا ایک رورل ہیلتھ سینٹر تھا ۔

ڈاکٹرز کے بیٹھنے کے لیے کرسی بھی نہیں تھی ۔ اسپتال کا چوکیدار بھی نہیں تھا ۔ لگتا تھا کہ یہ اسپتال سالوں سے کام نہیں کر رہا ہے ۔ اسپتال کے برآمدے میں طبی آلات 2009ء سے بند ڈبوں میں پڑے ہوئے تھے ۔ ان کی تنصیب بھی نہیں کی گئی تھی ۔ اسپتال میں بجلی کا تھری فیز کنکشن بھی نہیں تھا ۔ اسی طرح گڈاپ کے اسپتال کی صورت حال تھی ۔ ہم نے ان اسپتالوں کو فعال بنایا ہے ۔ محکمہ صحت نے ایسی کوئی خریداری نہیں کی ہے ، جس کے بارے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل بات کر رہی ہے ۔ اس موقع پر اسپیکر نے کہا کہ یہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کیا بلا ہے ؟ وزیر صحت نے کہا کہ یہ ایسی باتیں کرتے رہتے ہیں ۔ سندھ حکومت نے کوئی خریداری نہیں کی ، جس کے بارے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل بات کر رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :