کراچی جیم خانہ میں کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف،ارنسٹ اینڈ ینگ نے کنفیڈنشل رپورٹ جاری کردی

منگل 15 دسمبر 2015 16:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 دسمبر۔2015ء) کراچی جیم خانہ کے نئے لاجز کی تعمیر میں 10کروڑ روپے کے گھپلے کی آڈٹ کی جانب سے نشاندہی کے بعد جنرل باڈی میٹنگ میں ملزمان کے تعین اور ان کے خلاف پولیس کارروائی کے لئے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی۔ آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس کے مستند ادارے ارنسٹ اینڈ ینگ کی جانب سے کراچی جیم خانہ کی 2015 کی جاری کردہ کنفیڈنشل رپورٹ A/NK/165/2015 کے مطابق سابق صدر علی رحیم اور ان کے ساتھیوں نے متعددبوگس کمپنیوں کو ٹھیکے دیے اور متعدد ٹھیکے بار بار منسوخ کر کے دوسری کمپنیوں کو دیے جاتے رہے جبکہ ایک ہی کام کے تین مختلف اوقات میں ٹھیکے حاصل کرنے والی کمپنیوں کا مالک ایک ہی شخص نکلاجسے ناقص کارکردگی پر معطل کیا گیا اور پھر بحال کر کے ادائیگی کی گئی۔

(جاری ہے)

بعض بڑی ادائیگیوں کے ثبوت بھی آڈٹ کو فراہم نہیں کئے گئے۔ کراچی جیم خانہ کی 65صفحات پر مشتمل آڈٹ رپورٹ میں متعدد مشکوک ادائیگیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔دوسری جانب کراچی جیم خانہ کے ایک سابق صدر نے وضاحت میں کہاکہ لاجز کی تعمیر ان سے پہلے شروع کی گئی تھی اور اس کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جو انتہائی معتبر ممبران پر مشتمل تھی اس کمیٹی کی اجازت سے تمام ادائیگیاں کی گئیں۔

پہلے 12کروڑ روپے سے اس پروجیکٹ کو مکمل کیا جانا تھا جو کہ2 منزلہ اور 15کمروں پر مشتمل تھا بعدازاں اس میں اضافہ کر کے50 سے 60کمرے بنانے کی تجویز منظور کی گئی اور جنرل باڈی کی اجازت سے لاجز کی تعمیرات میں اضافہ کیا گیا۔ جس سے لاگت کی قیمت بڑھ کر 28سے 30کروڑ تک جا پہنچی جبکہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے متعدد ممبران قبل ازیں اسی وجہ سے کمیٹی سے استعفیٰ دے کر الگ ہو گئے تھے کہ انہیں گھپلے نظر آنے لگے تھے۔

متعلقہ عنوان :