جنگ 1971 میں 30 لاکھ افراد کے مارے جانے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،بنگلہ دیشی مصنفہ نے اصل حقائق سے پردہ اٹھا دیا

منگل 15 دسمبر 2015 23:53

جنگ 1971 میں 30 لاکھ افراد کے مارے جانے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،بنگلہ ..

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15دسمبر۔2015ء) 1971 کی جنگ اور بنگلہ دیش کی آزادی جنگ سے پہلے اور جنگ کے دوران پیش آنے والے واقعات پچھلے 44 سال سے جاری زہریلے پروپیگنڈے نے اصل کہانی کو مسخ کر کے رکھ دیا تاہم بنگلہ دیشی مصنفہ سرمیلہ بوس نے اپنی کتاب” ڈیڈ ری کوننگ“ میں اصل کہانی سے پردہ اٹھا دیا ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سرمیلہ بوس نے حقائق بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دوران تیس لاکھ افراد کے مارے جانے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

ہلاک شدگان کی اصل تعداد پچاس ہزار کے لگ بھگ ہے۔ سرمیلہ نے مشرقی پاکستان پر بزور شمشیر حکومت کرنے کے الزام کو بھی مسترد کیا ہے۔سرمیلہ بوس نے مشرقی پاکستان کے سانحے کا ذمہ دار شیخ مجیب الرحمان کو قرار دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ شیخ مجیب نے قوم پرستی کے جن کو بوتل سے نکال تو لیا لیکن اسے قابو کرنے سے قاصر رہے۔سرمیلہ کے مطابق بنگلہ دیش میں کئی گروپ قتل و غارت میں ملوث تھے لیکن الزام پاک فوج پر لگایا گیا۔ سرمیلہ بوس نے جنگی جرائم کے مرتکب بھی آزادی پسند بنگالیوں کو ٹھہرایا ہے۔

متعلقہ عنوان :