”صفائی ٹیکس“ لگانے کا حتمی فیصلہ، پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی مالی معاونت کی جائے گی

پہلے مرحلے میں پنجاب کے 20بڑے اضلاع کے تجارتی مراکز اور پانچ مرلہ سے بڑے گھروں پر لاگو کرنے کے انتظامات مکمل

بدھ 16 دسمبر 2015 19:48

”صفائی ٹیکس“ لگانے کا حتمی فیصلہ، پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی مالی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 دسمبر۔2015ء) بلدیاتی الیکشن کے فوراََ بعد حکومت پنجاب کو ”صفائی ٹیکس“ لگانے کی تجویز دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہبلدیاتی اداروں کی مالی معاونت کیلئے ،شہری آبادی پر”صفائی ٹیکس“ لگایا جائے تاکہ میٹروپولیٹن اور ڈویژنل سطح کی بلدیہ عظمیٰ میں نئے آنے والے چیئرمین، وائس چیئرمین،کونسلرزکی آنیوں،جانیوں“، چائے پانی کا بہتر انتظام ہو سکے۔

سینئر سابق وفاقی وزیر نے آن لائن کو بتایا کہ پنجاب حکومت کے پاس بلدیاتی سسٹم چلانے کے لئے پیسے ہونے کے باوجود عوام پر ظلم ،ظلم کی انتہا ہے۔پہلے تو صفائی کا کام ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سپرد کیا جنہوں نے اپنا کام حکومت سے قرضہ لیکر کام شروع کیا جب یہ قرضے اربوں روپے تک پہنچ گئے ہیں تو انہیں اس بوجھ سے نجات دلانے کیلئے حکومت نے یہ قرضے ان کمپنیوں کی ملی بھگت سے عوام کی جیب سے وصول کرنے کا پلان بنایا۔

(جاری ہے)

محکمہ لوکل گورنمنٹ سے وابستہ سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے 20بڑے اضلاع کے تجارتی مراکز اور پانچ مرلہ سے بڑے گھروں پر”صفائی ٹیکس“ لاگو ہوگا جس کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، لاہور، فیصل آباد،گوجرانوالہ،گجرات،ملتان سمیت بیس اضلاع میں شہری آبادی سے فی گھر 250 روپے وصول کئے جائینگے۔

متعلقہ عنوان :