جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ میں سانحہ پشاور اسکول کے شہید طلبہ کیلئے قرآن خوانی

رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے ملکی استحکام اور شہداء کی بلندی درجات کیلئے خصوصی دعاء کرائی

بدھ 16 دسمبر 2015 20:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 دسمبر۔2015ء ) جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ میں پشاور آرمی پبلک اسکول کے شہید طلبہ کی یاد اور سانحہ بنگلہ دیش کے حوالے سے قرآن خوانی اور دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیاتقریب میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم ،ناظم تعلیمات مولانا عبدالحمید خان غوری ،ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول، شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن ہزاروی ،مولانا فرحان نعیم ، مولانا نعمان نعیم ،مولانا انصر محمود ، مولانا ناصر محمود ، مولانا سیف اﷲ ربانی ، مولانا محمدجہان یعقوب، مولانا بشیر احمد نقشبندی ، مولانا عزیزالرحمن عظیمی ،مفتی عبدالرحمن سمیت دیگر ملکی وغیر ملکی طلبہ وعلماء کرام شریک تھے تقریب میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے ملکی استحکام اور شہداء پاکستان بالخصوص پشاور کے شہید طلبہ کیلئے خصوصی دعاء کرائی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ سانحہ پشاور قوم کے اتحاد کا باعث بنا ، دہشت گردی میں شہید معصوم بچوں کے خون کی برکت سے آج پوری قوم دہشت گردی کیخلاف پاک فوج کی پشت پرکھڑی ہے،پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کی بدولت وطن عزیز سے دہشت گردی کا خاتمہ ہورہاہے مگر ملکی سیاستدان ہر سانحے کے بعد چند دن بیان بازی اور فوٹو سیشن کرکے اقدامات پر توجہ نہیں دیتے جس کے باعث سانحات پیش آتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے بے دردی سے قتل عام کے واقعے نے پاکستانی قوم کے دلوں کو بدل دیا ہے قوم ہر صورت ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتی ہے، انہوں نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کا ہر ہر جوان خراج تحسین کے مستحق ہیں جن کے باعث آج ملک کے کونے کونے سے دہشت گردی کا خاتمہ ہورہاہے،مفتی محمدنعیم نے مزید کہاکہ سیاستدان وحکمرانوں سے کسی بھی قسم کے فائدے کی توقع نہیں ماضی میں مشرقی اور مغربی پاکستان میں دوریاں پیدا کرکے اور حکمرانوں اور سیاستدانوں نے دانستہ و نا دانستہ غلطیاں کیں جن کا خمیازہ آج پوری قوم کو بھگتنا پڑرہاہے ،قائد اعظم اورلیاقت علی خان کے بعد حکمرانوں کا غلط رویہ اورعوام کے حقوق کی پامالی ملک کو دولخت کرنے کا سبب بنا ،انہوں نے کہاسیاستدانوں اور حکمرانوں نے ہر دور میں ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، کبھی مذہب کا نعرہ لگاکر قوم میں تفرقہ پیدا کیا تو کبھی سیاست اور قومیت کے نعرے سے قوم کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا سبب بنے،انہوں نے کہاکہ کراچی میں بااختیار رینجرز کی تعیناتی شہر میں امن کے قیام کا باعث بنی اب حکمران اس معاملے پر سیاست چمکا کر قوم کو تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو کہ کسی صورت قوم کے مفاد میں نہیں جب عوام چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے رینجرز کو اختیارات میں توسیع کی جائے تو پھر روڈے کیوں اٹکائے جارہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لاکر عوامی مفاد میں سوچنے اور تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ ماضی میں ڈکٹیٹر نے بیرونی جی حضوری کی بجاآوری کے لیے اپنوں کے خلاف فوج کشی کرکے ملک کو خطرات سے دوچار کیاآج سند ھ اور بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں سر اٹھا رہی ہیں اور آج حکمرانوں کا رویہ وہی ہے جو سانحہ ڈھاکہ کے وقت تھا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عر ب روانہ ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :