سندھ اسمبلی نے رینجرز کی مشروط تعیناتی کی قرار داد کی کثرت رائے سے منظوری دیدی
اپوزیشن کا رینجرز اختیارات محدود اور کارروائیاں مشروط کرنے پر سخت احتجاج ،ایوان کا واک آؤٹ
بدھ 16 دسمبر 2015 22:49
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 دسمبر۔2015ء ) سندھ اسمبلی نے بدھ کو بالآخر رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے قرار داد کی کثرت رائے سے منظوری دے دی لیکن یہ تعیناتی مشروط ہو گی ۔ قرار داد میں 4 شرائط عائد کی گئی ہیں ، جن کے تحت رینجرز اپنے حاصل اختیارات کے تحت کارروائیاں کر سکے گی جبکہ حکومت سندھ کو بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ رینجرز اور پولیس کو اختیارات سونپتے ہوئے ان چار شرائط کو مدنظر رکھے ۔
اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں نے اس قرار داد کی مخالفت کی اور رینجرز کے اختیارات محدود کرنے اور ان کی کارروائیوں مشروط کرنے پر سخت احتجاج کیا ۔ اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا ۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کو شام پونے پانچ بجے اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔(جاری ہے)
وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے باری سے ہٹ کر یہ قرار داد پیش کی ، جس کی صرف پیپلز پارٹی نے حمایت کی اور قرار داد کثرت رائے سے منظور ہو گئی ۔
قرار داد کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ کے لیے تعیناتی چار شرائط عائد کی گئی ہیں ، جن کے ذریعہ ان کے اختیارات کا تعین کر دیا گیا ہے ۔ پہلی شرط یہ ہے کہ رینجرز کو صرف ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان اور فرقہ ورانہ کلنگ سے متعلق اختیارات حاصل ہوں گے ۔ قرار داد میں دوسری شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ دہشت گردوں کی مالی اعانت یا سہولت فراہم کرنے کے شک کی بنیاد پر کسی شخص کو حفاظتی نظر بندی میں نہیں رکھا جائے گا ۔ اس شخص کو نظر بند کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے پیشگی تحریری اجازت لینا ہو گی ۔ نظر بندی کے لیے مکمل شواہد اور معقول اسباب سے حکومت سندھ کو آگاہ کیا جائے گا ، جن کی بنیاد پر حکومت سندھ نظربندی کی تجویز کو منظور یا مسترد کر دے گی ۔ تیسری شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ چیف سیکرٹری سندھ کی پیشگی اجازت کے بغیر پاکستان رینجرز ( سندھ ) حکومت سندھ یا کسی دوسرے سرکاری ادارے کے دفتر پر چھاپہ نہیں ماریں گی ۔ چوتھی شرط یہ عائد کی گئی ہے کہ پہلی شرط کے مطابق کارروائیاں کرتے ہوئے رینجرز والے سندھ پولیس کے علاوہ کسی دوسرے ادارے کی معاونت نہیں کریں گے ۔ قرار داد میں حکومت سندھ کو بھی اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان رینجرز سندھ اور سندھ پولیس کو اختیارات سونپتے ہوئے مذکورہ بالا چاروں شرائط کو مدنظر رکھے ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نے پاکستان رینجرز سندھ کو سول انتظامیہ اور پولیس کی مدد میں کچھ فرائض سونپے ہیں ۔ آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت حکومت سندھ کے ایسے فیصلوں کی سندھ اسمبلی سے 60 دنوں میں توثیق ضروری ہے ۔ قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس اور پاکستان رینجرز (سندھ ) کی مشترکہ کوششوں سے امن وامان کی صورت حال مجموعی طور پر بہتر ہوئی ہے اور حکومت سندھ ان دونوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسروں اور جوانوں کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہتی ہے ۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نے اپنے نوٹیفکیشن نمبر ایس او ( ایل ای ۔ 1 ) / 6 ۔ 66 / 2015 مورخہ 16 جولائی 2015 کے ذریعہ پاکستان رینجرز سندھ کو 12ماہ کے لیے تعینات کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا ، اس کی ان پانچ شرائط کے ذریعہ توثیق کی جاتی ہے ۔ چار شرائط رینجرز سے متعلق ہیں جبکہ ایک شرط میں حکومت سندھ کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اختیارات دیتے ہوئے ان شرائط پر عمل کرے ۔ اپوزیشن ارکان نے اس قرار داد پر سخت احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔ انہوں نے قرار داد کی کاپیاں پھاڑ دیں اور احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا ۔ واک آؤٹ ختم کرکے اپوزیشن ارکان جب واپس آئے تو انہوں نے پھر احتجاج جاری رکھا ۔ وہ ’’ نو کرپشن نو ‘‘ اور ’’ گو کرپشن گو ‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے ۔ انہوں نے قرار داد کی کاپیاں بھی پھاڑ کر پھینک دیں ۔ اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران اسمبلی کی کارروائی جاری رہی لیکن ایجنڈا مکمل ہونے سے پہلے اسپیکر نے شور شرابے کے باعث اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیامزید اہم خبریں
-
احتساب عدالت نے عمران خان اوربشری بی بی کو ریاستی اداروں اورآفیشلزکیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدرمملکت
-
پاکستان کے ساتھ انسانی حقوق کا معاملہ اٹھاتے رہیں گے، امریکہ
-
ایران کے صدر کا دورہ پاکستان بہت بڑی پیشرفت تھی،خواجہ آصف
-
مریم نوازوزیراعلیٰ سے ’پولیس آفیسر‘بن گئیں
-
پٹرولیم مصنوعات 7 روپے فی لیٹر سستی ہونے کا امکان
-
ڈنڈے کے فارمولے نہیں چلیں گے آئین قانون کے مطابق چلنا ہوگا
-
نوازشریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، رانا ثناء اللہ
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
-
سپریم کورٹ کا کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرزسمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
-
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.