،،مشرف غداری کیس ،،

خصوصی عدالت نے ایف آئی اے سے 13جنوری تک تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی

جمعرات 17 دسمبر 2015 11:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17دسمبر۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری مقدمے میں خصوصی عدالت نے ایف آئی اے سے 13جنوری تک تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی جبکہ دوسری جانب ایف آئی اے نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جمع کراتے ہوئے عدالت سے تحقیقات مکمل کرنے کے لئے چار ہفتے کا وقت مانگ لیا ہے ۔ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر جسٹس ریٹائر اجمل میاں کا بیان قلمبندکر لیا گیا ہے جبکہ سابق وزیر اعطم شوکت عزیز سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر سمیت دیگر افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے ۔

یہ رپورٹ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے روبرو جمعرات کو پیش کی گئی ہے جبکہ پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے خصوصی عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں سابق صدر کے ضمانتی مچلکے واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم رجسٹرار نے درخواست پر اعتراض لگا کر واپس کر دیہے۔ تفصیلات کے مطابق سماعت شروع ہوئی تو ایف آئی اے کے افسر پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف سنگین غداری مقدمے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں ۔

ابتدائی طور پر جسٹس اجمل میاں کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے معاملہ انتہائی حساس ہے اس کے لئے چار ہفتے مزید دیئے جائیں ۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ 13 جنوری تک بیانات ریکارڈ کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کریں جبکہ پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے خصوصی عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں سابق صدر کے ضمانتی مچلکے واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے ۔تاہم رجسٹرار نے درخواست پر اعتراض لگا کر واپس کر دی ہے ۔ پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا ہے کہ اعتراض عام نوعیت کے ہیں ان کو دور کر کے درخواست دوبارہ جمع کرا دی جائے گی ۔ بعدازں عدالت نے سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :