نجی شعبے کے مثبت رابطوں کی بدولت مربوط حکمت عملی کے ذریعے ’پاکستان ساختہ نیول سسٹم‘ کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا، ایڈمرل محمد ذکا ء اﷲ

ہمیں نجی صنعتی شعبے کیساتھ شانہ بشانہ چلنے، مشترکہ تعاون ،شراکت داری کومزید فروغ دینے کی ضرورت ہے جس سے قومی معیشت ،دفاع مضبوط ہوسکیں، نیول چیف کا پاکستان نیوی انڈسٹریل سیمینار سے خطاب

جمعرات 17 دسمبر 2015 18:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 دسمبر۔2015ء) پاکستان نیوی اپنی ضروریات پورا کرنے کے لئے ٹیکنالوجیکل مدد کے حصول کے سلسلے میں مقامی صنعت کے ساتھ رابطے میں ہے، تاہم نجی صنعتی شعبے کی صلاحیتوں کو بھرپور انداز میں استعمال کرنے کے لئے ان رابطوں کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے، پاکستان کا نجی صنعتی شعبہ پاک بحریہ کومدد فراہم کرنے کے حوالے سے ایک اہم کردا ادا کرسکتا ہے۔

جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس سلسلے میں پاک بحریہ نے پہلا ایک روزہ پی این انڈسٹریل سیمینار پاکستان نیوی انجینئر نگ کالج پی این ایس جوہر میں منعقد کیا۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اﷲ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے سیمینار میں نجی صنعتی شعبے کے نمائندوں کی گرانقدر اور معلوماتی شرکت کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس معلوماتی تبادلہ خیال سے پاک بحریہ کی ٹیکنالوجی کی ضروریات کو پورا کرنے میں نجی شعبے کے کردار کو مزید فروغ دینے کے لئے طریقہ کار وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ خود انحصاری کے حصول کے لئے عالمی منظر نامہ بالعموم اور خطے کی سیاسی و جغرافیائی صورتحال بالخصوص طویل المیعاد ٹھوس منصوبوں اور فیصلوں کی متقاضی ہیں۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک میں ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کے فروغ کے لئے تکنیکی معلومات اور بنیادی صنعتی ڈھانچہ موجود ہے۔ تاہم وقت آگیا ہے کہ ان سہولیات کو مزید مربوط بنا کر ان کا بھرپور فائدہ اٹھایا جائے تاکہ خود انحصاری کے عمل کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کے مثبت رابطوں کی بدولت اور ایک مربوط حکمت عملی کے ذریعے انشاء اﷲ ’’پاکستان ساختہ نیول سسٹم‘‘ کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمگیریت اور جدید ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں ہمیں نجی صنعتی شعبے کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے، مشترکہ تعاون اور شراکت داری کومزید فروغ دینے کی ضرورت ہے جس سے ہماری قومی معیشت اور دفاع مضبوط ہوسکیں۔ انہوں نے نجی شعبہ جو کہ ٹیکنالوجیکل چیلنجز اور مشکل وقت کے اس ماحول میں کام کرنے کے عزم کا غماز ہے کے تعاون کو سراہا ۔

قبل ازیں نجی صنعتی شعبے کے نمائندوں نے تعلیم اور صنعت کے تعلق، پاک بحریہ کی ٹیکنالوجی کی ضروریات پورا کرنے میں نجی شعبے کے کردار اور معلومات و رابطے کے شعبوں میں ٹیکنالوجی کی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر مقالے پیش کئے اور نئے مواقع اور چیلنجز کی نشاندہی کی۔ انہوں نے پاک بحریہ کی ٹیکنالوجی کی ضروریات کے حوالے سے نجی صنعتی شعبے کے کردار میں اضافے پر زور دیا اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے طریقہ کار بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :