حکومتِ سندھ کی جانب سے رینجرز اختیارات محدود کرنے کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی

جمعرات 17 دسمبر 2015 22:01

کراچی ۔ 17 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 دسمبر۔2015ء) حکومتِ سندھ کی جانب سے رینجرز اختیارات محدود کرنے کے خلاف آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِقیادت تاجروں کی احتجاجی ریلی اور سندھ اسمبلی پر دھرنا، ریلی میں سینکڑوں گاڑیوں کے ساتھ ہزاروں تاجروں نے شرکت کی جن میں شہر کی مختلف تین سو سے زائد مارکیٹوں کے تاجر رہنماء اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندگان شامل تھے جن میں آل کراچی تاجر اتحاد کے وائس چیئرمین اکرم رانا، جنرل سیکریٹری طارق ممتاز، زبیر علی خان، عبدالغنی اخوند، ملک جاوید اسلم آرائین، شیخ محمد عالم،سمیع اللہ خان، سید شرافت علی، الطاف لالہ، میر عبدالحئی خان،محمد آصف ، دلشاد بخاری، عبدالقادر، محمد عارف میمن، عبدالحکیم شاہ، عرفان للہ، شاکر فینسی، امان اللہ شاہ، نسیم احمد، سید کلیم الدین، شاہد شمسی، شہزاد شاہ، محمد نسیم، یوسف خان، اعجاز احمد، رفیق جعفرانی، جنت گل، عبدالسلام قادری، محمد خالد، محمد حنیف، طارق شاداب، سیف اللہ خان اور دیگر تاجر وں سمیت عوام نے بھی بھرپور شرکت کی۔

(جاری ہے)

تاجروں نے قومی پرچم، پلے کارڈز اور بینرز لہرا کر رینجرز کے اختیارات بحال کرنے کے حق میں نعرے بازی کی اور مطالبات کے تسلیم کیے جانے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا، ریلی کے نتیجے میں پاکستان چوک سے سندھ اسمبلی تک احتجاج میں شامل گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس موقع پر آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کے اختیارات محدود کرنے سے بحالیِ امن کی کوششوں کو دھچکا پہنچے گا، شہر اب گذشتہ دو سال قبل کی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

فیصلے سے تاجروں، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور شہر کے امن کے مستقبل کے بارے میں تاجروں کا اعتماد ختم ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چند افراد کے مفاد میں پورے شہر کے تاجروں اور عوام کو پھر سے غیر محفوظ اوربے امان کرنا چاہتی ہے، کراچی میں قیامِ امن کے مستحکم عمل سے ہی تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن ہے،شہر کے امن کے خلاف کوئی بھی حکومتی فیصلہ قبول نہیں کریں گے،حکومت کے حالیہ فیصلے سے بحالیِ امن کے تحت کی گئیں دو سالہ کوششیں بے سود ہوجائینگی، شہر دوبارہ لاقانونیت کی زد میں آسکتا ہے، مجرموں کے فعال ہونے پر احتجاج کے بجائے اختیارات کی بحالی کیلئے احتجاج کرینگے اور اس کیلئے ہڑتال کا فیصلہ بھی کرنا پڑا تو گریز نہیں کرینگے، اختیارات محدود ہونے سے رینجرز کی کارکردگی پر منفی اثر پڑے گا، رینجرز سے واپس لئے گئے اختیارات جرائم پیشہ عناصر کیلئے کسی خوشخبری سے کم نہیں، حکومت سندھ کے منفی اقدامات سے جمہوری عمل شدید متاثر اور جمہوریت پر اعتماد ختم ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :