1999ء کے ورلڈ کپ میں وسیم اکرم شعیب اختر کی شہرت سے جلنے لگے تھے :سینئر صحافی کا انکشاف

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 18 دسمبر 2015 12:36

1999ء کے ورلڈ کپ میں وسیم اکرم شعیب اختر کی شہرت سے جلنے لگے تھے :سینئر ..

لاہور(اردو پوا ئنٹ تازہ ترین اخبار18دسمبر- 2015ء)پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان وسیم اکرم کی شاہکار باؤلنگ کا ایک جہان دیوانہ ہے جب کہ دوسری جانب دنیا کے تیز ترین فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے بھی اپنی تیز رفتار گیندوں سے دنیا کے تمام بڑے بلے بازوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں تاہم ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب وسیم اکرم شعیب اختر کو ملنے والے شہرت سے جلنے لگے تھے۔

سینئر رؤف کلاسرا نے اپنے ایک کالم میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق چیئر مین ، منیجر ،فرسٹ کلاس کرکٹر اور سینئر بیوروکریٹ مرحوم ظفر الطاف کے ساتھ گزاری گئی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ1999ء کے ورلڈ کپ میں جب شعیب اختر گیند پھینکنے کے لئے سٹارٹ لیتے تھے تو پوراگراؤنڈ ان کے ساتھ نعرے لگاتا تھا۔ رؤف کلاسرا کالم میں لکھتے ہیں ” ڈاکٹر الطاف کی وسیم اکرم کے ساتھ بہت قربت تھی۔

(جاری ہے)

اسے دنیا کا بہترین باؤلر سمجھتے تھے تاہم انہیں وسیم اکرم سے اس وقت مایوسی ہوئی جب برطانیہ کے ورلڈ کپ میں انہوں نے دیکھا کہ وسیم اکرم کپتان کے طور پر شعیب اختر کے ساتھ برا سلوک کر رہا ہے،بطور منیجر انہوں نے وسیم اکرم سے بات کی کہ اسے کپتان کے طور پر شعیب اختر کو اس طرح آگے لانا چاہیے جیسے کبھی عمران خان اسے لایا تھا۔ اگر عمران وہی رویہ اس کیساتھ رکھتا جیسا وہ اب شعیب اختر کیساتھ رکھ رہا ہے تو کیا وہ اپنی جگہ بنا پاتا؟ تاہم ڈاکٹر ظفرالطاف کو محسوس ہوا ‘وسیم اکرم کو لگ رہا تھا اس کا دور ختم ہورہا تھا اور شعیب اختر کا سورج طلوع ہورہا تھا۔

وسیم اکرم بھی انسان تھا۔ جب شعیب اختر دوڑتا تھا تو پورا گراؤنڈ اس کے ساتھ نعرے لگاتا تھا۔ وسیم اکرم اس بات کو انجوائے کرنے کی بجائے شعیب اختر کیخلاف ہوگیا تھا۔ ڈاکٹر ظفرالطاف کو اب فیصلہ کرنا تھا کہ اس نے وسیم اکرم کے ساتھ اپنی پرانی دوستی نبھانی تھی یا پھر اسے ایک نئے فاسٹ باؤلر کا ساتھ دینا تھا جو پاکستان کا فیوچر تھا۔ظفرالطاف نے ایک اہم فیصلہ کیا۔

انہیں پتہ تھا کہ ورلڈکپ جیتنا تھا تو پھر وسیم اکرم کو شعیب اختر کو وہ جگہ اور عزت دینا ہوگی جس کا وہ مستحق تھا۔“یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 1999ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی اور شعیب اور وسیم اکرم کے اختلافات اس وقت زبان زدوعام تھے اور بعد میں بھی شعیب اختر نے برملا اس بات کا اقرار کیا کہ اگرانہیں عمرا ن خان جیسا کپتان مل جاتا تو وہ انہیں دنیا کا بہترین فاسٹ باؤلر بنا دیتا ۔