سندھ حکومت کی جانب سے پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کے معاملے پر تاریخ کی مہنگی ترین تحقیقات کرائے جانے کا انکشاف

جمعہ 18 دسمبر 2015 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18دسمبر۔2015ء) سندھ حکومت کی جانب سے رینجرزکی جانب سے تھانہ مومن آباد کے پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کے معاملے پر تاریخ کی مہنگی ترین تحقیقات کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ 12 جون 2015 کو پیش آنے والے واقعہ پر ایک کروڑ روپے سے زائد خرچ کردیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے جسٹس ریٹائرڈ غلام سرور کورائی کی سربراہی میں تحقیقات کرنیوالی ٹاسک فورس کو70لاکھ92ہزارمعاوضہ دیا گیا۔

(جاری ہے)

صوبہ کی مہنگی ترین تحقیقاتی کمیٹی میں ارجن داس، سابق سیکرٹری داخلہ اورسیکرٹری قانون بھی شامل تھے۔ رینجرزنے تھانہ مومن آبادمیں کارروائی سے متعلق رپورٹ ایپکس کمیٹی میں پیش کی تھی۔تاریخ کی مہنگی ترین تحقیقات میں جسٹس(ر)غلام سرورکورائی کو27لاکھ روپے دیے گئے۔ کمیٹی کے رکن ارجن رام کو18لاکھ روپے دیے گئے ،مختارسومرواورسابق سیکرٹری قانون میرمحمد شیخ کو9،9لاکھ روپے معاوضہ دیاگیا۔ ٹاسک فورس کے رجسٹرارکوساڑھے4لاکھ، سیکشن افسر کو ساڑھے40ہزارروپے دیے گئے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعدمحکمہ خزانہ نے معاوضہ جاری کیاتھا۔

متعلقہ عنوان :