سابق صدر آصف علی زرداری نے’محفوظ‘ وطن واپسی کے لیے سعودی عرب سے مدد مانگ لی

سابق صدر کوپاکستان میں قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے بعد وطن واپسی کی صورت میں گرفتاری کے خدشات ہیں سعودی قیادت کی کوششوں کے نتیجے میں ان کی پاکستان واپسی کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے،معاملات طے ہونے کی صورت میں بینظیر کی برسی میں شرکت کرینگے،ذرائع

جمعہ 18 دسمبر 2015 17:06

سابق صدر آصف علی زرداری نے’محفوظ‘ وطن واپسی کے لیے سعودی عرب سے مدد ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء ) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی 27دسمبر کو ہونے والی برسی میں شرکت کے لیے ”محفوظ“ وطن واپسی کے لیے سعودی عرب سے مدد مانگ لی ہے ۔سابق صدر کوپاکستان میں اپنے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری اور ان کے مبینہ انکشافات کے بعد وطن واپسی کی صورت میں گرفتاری کے خدشات ہیں ۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی بھی وفاقی دارالحکومت میں موجودگی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور وہ اعلیٰ ترین حلقوں سے سابق صدر آصف علی زراری کی محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریب میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے رابطوں میں ہیں ۔ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کا دورہ سعودی عرب کی نوعیت محض عمرے کی ادائیگی کے لیے نہیں تھا بلکہ اس دورے کے پس پردہ عالمی سیاسی صورت حال اور اس میں پاکستان کے کلیدی کردار کے حوالے سے سعودی قیادت سے اہم مشاورت کرنا تھا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سابق صدر نے اپنے دورے میں اپنی وطن واپسی کے حوالے سے بھی سعودی حکام سے مدد مانگی ہے ۔سابق صدر کو خدشہ ہے کہ سابق وفاقی مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری دراصل ان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی کڑی ہے اور اس بات کے امکانات ہیں کہ وطن واپسی کی صورت میں ان کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پیپلز پارٹی کو سندھ میں جس کٹھن صورت حال کا سامنا ہے اور آصف علی زرداری کو دبئی میں طویل قیام پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔

سعودی قیادت کی کوششوں کے نتیجے میں ان کی پاکستان واپسی کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے اور بہت ممکن ہے کہ معاملات طے ہو جانے کی صورت میں وہ 27 دسمبر سے قبل وطن واپس آکر گڑھی خدا بخش بھٹو میں اپنی اہلیہ اورسابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریب میں شرکت کریں گے ۔