سندھ میں حکمران پیپلز پارٹی کی کرپشن اور آمرانہ پالیسوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی جائے گی، اپوزیشن رہنما

رینجرز کا با اختیار ہونا کراچی کے امن کے لئے ضروری ہے اور پیپلز پارٹی کو کسی قیمت پر اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ کراچی کے امن کو خطرے میں ڈالے

جمعہ 18 دسمبر 2015 23:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء) اپوزیشن کے سرکردہ رہنماؤں نے اپنے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سندھ میں حکمران پیپلز پارٹی کی کرپشن اور آمرانہ پالیسوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی جائے گی، رینجرز کا با اختیار ہونا کراچی کے امن کے لئے ضروری ہے اور پیپلز پارٹی کو کسی قیمت پر اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ کراچی کے امن کو خطرے میں ڈالے۔

اپوزیشن کے اہم رہنماؤں کا اجلاس جمعہ کی شب وفاقی وزیر برائے بیرون ملک پاکستانیز اور مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدر الدین شاہ راشدی کی قیام گاہ پر ہوا جس میں سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم ، لیاقت جتوئی، وفاقی وزیرغلام مرتضیٰ خان جتوئی، ڈکٹر ذوالفقار مرزا ، جام مدد علی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی اجلاس میں مرتضیٰ جتوئی کی قیام گاہ پر ہفتہ کے روز ہونے والے اجلاس اور گرینڈ اپوزیشن الائنس کے قیام کے حوالے سے ضروری ہوم ورک کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے طے کیا کہ جتوئی ہاؤس کے اجلاس کے بعد اس نوعیت کے دیگر اجلاس دوسرے اپوزیشن رہنماؤں کے گھروں پر بھی ہوں گے اور بھر سب سے اہم اور مرکزی اجلاس پیر پگارا کی قیام گاہ کنگری ہاؤس کراچی میں ہوگا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے اصولی طور پر طے کیا کہ وہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف مہم چلانے کے لئے مائنس پی پی ہر سیاسی جماعت سے بات کریں گے اور مدد حاصل کرنے کی کوشش کرین گے اس سلسلے میں ایم کیو ایم سے بھی رابطہ کیا جائے گا کیونکہ وہ شہری سندھ کی سب سے بڑی نمائندہ سیاسی جماعت ہے اور کراچی کے امن اور رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں اس کا موقف بھی اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بہت زیادہ قریب ہے۔