ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئےدائر درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنانے اور درخواست کی جلد سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 19 دسمبر 2015 16:37

ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئےدائر درخواست میں اٹارنی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19دسمبر۔2015ء) ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئےدائر درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنانے اور درخواست کی جلد سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی۔درخواست گزار بئیرسٹرسید محمد جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرااس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے مہاراجہ دلیپ سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا اور ایمپریس وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا۔

ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی جبکہ کوہ نور ہیرا ایک ریاست نے دوسری ریاست کو تحفہ نہیں دیا تھا۔ موجودہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی 1953میں ہونے والی تاج پوشی میں ملکہ کو پہنائے جانے والے تاج میں کوہ نور ہیرا جڑا تھا۔

(جاری ہے)

ایک سو پانچ کیراط اوراربوں روپے کی مالیت کا کوہ نور ہیراچھین کر برطانیہ منتقل کیا گیا جس پر ملکہ کا کوئی قانونی حق نہیں۔

برطانیہ کے کراون پروسیڈنگ ایکٹ کے تحت برطانیہ کے خلاف دائر ہونے والی درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنایا جا سکتا ہے۔پسلطنت لاہور سے چھینا گیاکوہ نور ہیرا پنجاب کا ثقافتی سرمایہ اور پنجاب کے عوام کی ملکیت ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ دولت مشترکہ کی سربراہ ہونے کی حیثیت سے ملکہ برطانیہ کاعہد حکومت ختم ہونے پر کوہ نور ہیرا لاہور منتقل کرنے کے لئے عدالت وفاقی حکومت کو احکامات صادر کرئے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو اس درخواست میں فریق بناتے ہوئے کیس کی جلد سماعت بھی کی جائے۔