ترکی نے عراق سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کردیا

شمالی عراق سے اپنی فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع کردیا ہے، موصل میں تعینات ترک فوجیوں کو پہلے ہی واپس بلا لیا گیا ہے،معاملے کی سنجیدگی کے باعث ترک فوجیوں کی واپسی کا عمل جاری رہے گا،ترک وزارت خارجہ کا بیان

اتوار 20 دسمبر 2015 14:08

ترکی نے عراق سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کردیا

ٓانقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 دسمبر۔2015ء )ترکی نے عراق سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کردیا،امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ روز ترکی سے فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی نے شمالی عراق سے اپنی فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع کردیا ہے اور موصل میں تعینات ترک فوجیوں کو پہلے ہی واپس بلا لیا گیا ہے۔

معاملے کی سنجیدگی کے باعث ترک فوجیوں کی واپسی کا عمل جاری رہے گا۔شمالی عراق میں تقریبا ڈیڑھ سو ترک فوجی اہلکار تعینات ہیں جو عراقی سیکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ تاہم عراق نے ترکی سے اپنی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور اس معاملے پر ترکی اور عراق کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ روز ترک ہم منصب طیب اردگان کو ٹیلی فون کرکے فوج واپس بلانے اور کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی تھی - دوسری جانب عراق کا کہنا ہے کہ ترکی کی جانب سے حالیہ نقل و حمل ان کی اجازت کے بغیر سامنے آٓیا ہے جو کہ قومی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ترکی اپنے محافظ دستوں کی تعیناتی پر عراقی حکومت کے ساتھ ہونے ہونے والی ترسیل کی غلطی کو تسلیم کرتا ہے۔’عراق کے خدشات کے پیش نظر اور دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ کی ضروریات کے تحت ترکی نینوہ صوبے سے اپنے فوجی ہٹا رہا ہے جو کہ غلط ترسیل کی جڑ ہے۔