کیلیفورنیا واقعہ کے بعد امریکی مسلما نو ں کے خلاف منفی جذبات میں اضافہ

اتوار 20 دسمبر 2015 16:50

کیلیفورنیا واقعہ کے بعد امریکی مسلما نو ں کے خلاف منفی جذبات میں اضافہ

سان فرانسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20دسمبر۔2015ء) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں دو دسمبر کے شوٹنگ واقع کے بعد مسلمان امریکی خاندانوں کے خلاف منفی جذبات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اپنی شناخت کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دو دسمبر کے واقعہ کے بعد مسلمان خاندانوں نے اپنی مشکلات کی کہانی سنائی ہے ۔

39 سالہ میروتی جودے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بتا رہی ہیں کہ ن کہ مذہب کے حوالے سے میرا جو انتخاب ہے اس سے وہ غیر محفوظ ہو گئی ہیں اور انہیں بطور مسلمان انتہائی نگرانی اور سکروٹنی کا سامنا ہے وہ اپنے آٹھ سالہ بچے کو سکھاتی ہے کہ سکول میں کبھی بھی ” اڑادو “ کا لفظ استعمال نہ کرے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پیرس میں 130 افراد کے ہلاکت کے واقعہ کے بعد مسلمانوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے اور چھ دسمبر کو پارک میں نماز پڑھنے والے مسلمانوں کے ایک گروپ پر گرم کافی بھی پھینکی گئی اور بعض علاقوں میں سور کے سر بھی لٹکائے گئے۔

(جاری ہے)

پیرس حملوں کے بعد امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی واقعات رونما ہوئے اور ان واقعات کے بعد مسلمان خود کو بنیاد پرستوں سے دو رکھ رہے ہیں اور خود کو ماڈرن ثابت کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں بالٹی مور کے ایک مسلمان عارف خان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیوی کو گھر سے نکلتے وقت محتاط رہنے کا کہتے ہیں ہم اسلامی اور امریکی اقدار پر کاربند ہیں ۔