مکہ سیکرٹریٹ کی جگہ دنیا کی تیسری فلک بوس عمارت تعمیر کی جائے گی

100 منزلہ عمارت کے سب سے بلند ٹاور میں حرم مکی سیکرٹریٹ کے ان ارباب حل وعقد کے دفاتر ہوں گے

اتوار 20 دسمبر 2015 18:02

مکہ سیکرٹریٹ کی جگہ دنیا کی تیسری فلک بوس عمارت تعمیر کی جائے گی

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 دسمبر۔2015ء) مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکہ مکرمہ کے سیکرٹریٹ نے حرم مکہ کے قریب واقع مشہور کالونی المعابدہ میں اپنا دفتر مشروط طور پر خالی کرنے کی رضامندی ظاہر کردی۔ عرب اخبار 'مکہ' کی رپورٹ کے مطابق مکہ لائٹ ہاوٴس انوسٹمنٹ کمپنی حرم مکہ سیکرٹریٹ کی جگہ المعابدہ میں100 منزلہ فلک بوس عمارت تعمیر کرے گی۔

دنیا کی اس تیسری بلند ترین عمارت میں ہوٹل سمیت دیگر انوسٹمنٹ منصوبے شامل ہوں گے۔عمارت کے سب سے بلند ٹاور میں حرم مکی سیکرٹریٹ کے ان ارباب حل وعقد کے دفاتر ہوں گے جہاں سے وہ مسجد الحرام ریجن اور دیگر مقدس مقامات کی نگرانی کا فریضہ سرانجام دے سکیں گے۔انوسٹمنٹ منصوبے کے اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری کے نائب نے بتایا پروجیکٹ فیزیبلٹی کے لئے کئی سال درکار ہوں گے اور دوران المعابدہ میں موجود حرم مکی کمپلیکس کو متبادل جگہ منتقل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان متبادل جگہوں کے لئے مکہ کے مشرقی اور جنوبی علاقے کا چناوٴ کیا جا سکتا ہے۔ تیسری ممکنہ جگہ مکہ کے مغربی علاقے میں بھی ہو سکتی ہے۔متذکرہ تینوں مقامات میں ایک لاکھ مربع میٹر مساحت موجود ہے۔ فیصلہ بولی اور ٹینڈرز کے اعلان کے بعد کیا جائے۔ منصوبہ آئں دہ برسوں میں اسی جگہ روبعمل لایا جائے گا جہاں اس وقت مکہ سیکرٹریٹ موجود ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ حتمی فیصلہ مکہ مکرمہ کے سیکرٹری کا ہو گا تاکہ اس وقت تک منصوبہ کا جائزہ مکمل ہو جائے اور سرمایہ کار سیکرٹریٹ کے لئے نئے ڈیزائن پیش کر سکیں کیونکہ اب تک دی جانے والی پریزنٹیشنز کی نوعیت حتمی نہیں، بلکہ مشاوراتی ہے۔

حرم مکی سیکرٹریٹ کے اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ موجودہ بلڈنگ اور ایک سو منزلہ عمارت کا تعمیراتی خاکہ بین الاقوامی مشاورتی فرم سے تیار کروایا گیا ہے۔ ہم نے مشاورتی فرم سے کہا ہے کہ وہ نئی عمارت کو سیکرٹریٹ کی موجودہ عمارت سے ہم آہنگ کریں اور اس میں روایتی توانائی کے بجائے دوبارہ قابل استعمال توانائی کے طریقے استعمال کئے جائیں۔

مقدس دارلحکومت کے جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ دنیا کی تیسری بلند ترین عمارت کے اس منصوبے پر پانچ بلین ریال لاگت کا اندازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بلند ترین عمارتوں کی تعمیر میں بڑھتی ہوئی مسابقت کو سامنے رکھتے ہوئے امکانی طور پر اپنی تکمیل کے وقت یہ منصوبہ دنیا کی دسویں بلند ترین عمارت ہو گا۔اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری کے مطابق عمارت کے سب سے بلند ٹاور میں حرم مکی سیکرٹریٹ کے ان ارباب حل وعقد کے دفاتر ہوں گے جہاں سے وہ مسجد الحرام ریجن اور دیگر مقدس مقامات کی نگرانی کا فریضہ سرانجام دے سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :