سندھ پولیس کے تفتیشی افسر نے ڈاکٹرعاصم حسین کوبے گناہ قرار دے دیا

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 21 دسمبر 2015 16:28

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔21 دسمبر۔2015ء) سابق صدرآصف علی زرداری کے دست راست اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو تفتیشی افسر نے بے گناہ قرار دے دیا۔ ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا اور ان دنوں بھی ان سے تفتیش جاری ہے، تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے عدالت میں بیان دیا کہ سابق تفتیشی افسر نے کیس میں جانبداری سے کام لیا اور میرٹ پر تفتیش نہیں کی جس کی وجہ سے ڈاکٹر عاصم پر الزامات عائد کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف نہ کوئی گواہ ہے اور نہ کوئی ثبوت جس کی بنیاد پر انہیں مجرم قرار دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدم ثبوت کی بنا پر کیس کو اے کلاس کر دیا گیا ہے۔نئے تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے کیس میں سابق تفتیشی افسر نے زمینی حقائق کو نظر انداز کیا ،افسران بالا کی اجازت سے مقدمے سے انسداد دہشت گردی کی دفعہ ختم کردی گئی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عاصم کے خلاف ثبوت نہیں ملے۔سابق آئی او کسی گواہ کو پیش نہ کرسکے۔مقدمے کا کوئی گواہ اور شہادت نہیں۔انسداد دہشت گردی کے مقدمے کی کوئی شہادت نہیں۔ رینجر کے وکیل حبیب احمد نے کہا کہ تفتیشی افسر تبدیل ہوا اور سرکاری وکیل بھی تبدیل کردیا گیا ، اس میچ میں بالر اور بیٹسمین ایک ہی ٹیم کے ہیں۔ انسداد دہشت گردی کیس میں تفتیشی افسر خود عدالت بن گئے۔

تفتیشی افسر کو 497 کے تحت اے ٹی سی کا ملزم بری کرنے کا اختیار نہیں۔ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ مجھے نشانہ بنایاجارہا ہے۔میرا دل دکھی ہے اسی لئے آواز اٹھائی ہے۔ میں بھی فوجی ہوں، میری جان ملک کے لئے حاضر ہے یہ بل کی جعلی کاپی لارہے ہیں گن پوائنٹ پر ریکارڈپر قبضہ اور تبدیلی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :