خواتین کی شیشہ اسموکنگ ، خلیجی ممالک میں نئی بحث چھڑ گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 دسمبر 2015 11:55

خواتین کی شیشہ اسموکنگ ، خلیجی ممالک میں نئی بحث چھڑ گئی

بحرین (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 22 دسمبر 2015 ء): خلیجی ممالک میں خواتین کی جانب سے شیشہ اسموکنگ کے عمل کو خلیجی ممالک میں زیر بحث لایا جا رہا ہے ، بحرین میں شیشہ اسموکنگ کرتی خواتین کو قابل تنفر انداز میں دیکھا جانے لگا ہے ۔ خلیجی ریاست کے ایک مقامی اخبار کے مطابق بحرین میں خواتین کا شیشہ اسموکنگ کی جانب رجحان قابل تنفر ہے ، علاوہ ازیں شیشہ اسموکنگ کا بچوں پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔

عربی زبان کے روزنامہ اخبار الوسعت کے مطابق خواتین کی شیشہ اسموکنگ کی عادت نے عوام میں ایک تنازعہ کھڑا کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خواتین مردوں کے ہمراہ مختلف کیفیز میں موجود شیشہ اسموکنگ کرتی ہیں جبکہ ان میں سے اکثر خواتین حاملہ ہوتی ہیں۔ عوام میں اس سے متعلق متضاد آراء پائی جاتی ہیں جہاں کچھ لوگ اس کو خاتو ن کی نجی زندگی کی آزادی قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ افراد اسے قبل تنفر اور قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت بھی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مقامی اخبار کے مطابق خواتین کی شیشہ اسموکنگ سے بچوں پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ اُمید سے ہونے والی خواتین اور ان کے بچے کی صحت پر بھی اس کا بُرا اثر پڑتا ہے۔اکثریت عوام کی رائے ہے کہ خواتین کی کیفیز میں سر عام شیشہ اسموکنگ کو آزادی قرار دینے کی بجائے اس کی مذمت کی جانی چاہئیے۔ خواتین کی شیشہ اسموکنگ پر خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد زیر بحث لا رہے ہیں ، خواتین کے حق میں کم جبکہ اس عمل کے خلاف آواز اُٹھانے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔