امریکا اور کینیڈا ۔چینی مفرور مجرموں کی جنت

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 23 دسمبر 2015 12:36

امریکا اور کینیڈا ۔چینی مفرور مجرموں کی جنت

چین(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23دسمبر2015ء) اندازے کے مطابق چین کے 100 سب سے زیادہ مطلوب مجرموں میں سے 46 امریکا یا کینیڈا میں کھلے عام رہتے ہیں۔رائٹر کے مطابق اس مجرموں کو ڈھونڈنا مشکل بھی نہیں۔ ایک مچر برٹش کولمبیا میں مشروم کاشت کرتا ہے اور ایک مجرم فلوریڈا میں کاروبار کرتا ہے۔ان دونوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں، ان کے دعویٰ پر ہی انہیں مہاجرین کا درجہ حاصل ہوگیا۔

امریکا یا کینیڈا کا چین کے ساتھ مجرموں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں۔ اس کی وجہ مغربی دنیا کی نظر میں چین کا عدالتی نظام اورقیدیوں کے ساتھ کیا جانے والا سلوک ہے۔امریکا اور کینیڈا نے چین کے کئی مجرموں کو شہریت تک دے دی ہے۔ فلوریڈا میں رہنے والے مفرور وی چن کا کہنا ہے کہ 100 مفرور مجرموں کی فہرست نے اس کی جان عذاب میں کر دی ہے۔

(جاری ہے)

وہ دوسرے 99 مجرموں کو نہیں جانتا۔

وی چن پر فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے مگر اس کا کہنا ہے کہ وہ اس جرم کی ایک چھوٹی مچھلی ہے۔وی چن کے پاس اب امریکا کی شہریت ہے۔ امریکا اور کینیڈا سے چینیوں کو اس وقت ملک بدر کیا جاتا ہے، جب وہ ملک میں داخل ہونے کے بعد قانون توڑیں۔ اس کے علاوہ پاسپورٹ کی معلومات غلط ہونے یااثاثہ جات اور پیسوں کے بارے میں جھوٹ بولنے پر بھی چینیوں کو ملک بدر کر دیا جاتا ہے۔

اسی طرح کا ایک کیس یانگ شیازہو کا ہے جو جعلی پاسپورٹ پر امریکا میں داخل ہوئی۔ چین میں اس پر اسے بھی بڑا مقدمہ ہے۔ اس پر 39 ملین ڈالر کی چوری کا مقدمہ ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ وہ چینیوں پر اس وقت مقدمہ چلائیں گے، جب وہ ملک میں جرم کریں گے یا منی لانڈرنگ میں ملوث پائیں جائیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا نے چین سے مجرموں کے خلاف ثبوت فراہم کرنے کا بھی کہا ہے،جو ابھی تک فراہم نہیں کیے گئے۔ چین کے ایک وزیرکا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چین اپنے دوست ممالک سے اپنے مجرموں کو آسانی سے لے آتا ہے۔ چین کے 100 میں سے 17 بڑے مطلوب افراد کو سنگا پور، ملائشیا، کمبوڈیا اور یوگینڈا سے واپس لایا جا چکا ہے۔