ملکہ ترنم نورجہاں کو مداحوں سے بچھڑے 15برس بیت گئے

بدھ 23 دسمبر 2015 12:58

ملکہ ترنم نورجہاں کو مداحوں سے بچھڑے 15برس بیت گئے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 دسمبر۔2015ء)موسیقی کی دنیا کا ذکر سروں کی ملکہ نور جہاں کے بغیر مکمل نہیں ہوتا لیجنڈ گلوکارہ کو مداحوں سے بچھڑے پندرہ برس بیت گئے۔تفصیلات کے مطابق گیت ہو یا غزل میڈم نور جہاں کی آواز کانوں میں رس گھولتی ہے ان کے فن کا اعتراف صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں موسیقی کے قدردان کرتے ہیں نور جہاں کی آواز نے بے شمار فنکاروں کو پردہ سکرین پرکامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

نورجہاں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز1935سے ہوگیا تاہم 1942 میں خاندان فلم میں لیڈنگ رول اد اکیا 1947 میں وہ قصور سے لاہور منتقل ہوگئیں نور جہاں نے دوپٹہ، گلنار، انتظار، لخت جگر، کوئل اور انارکلی میں ادکاری کے جوہر دکھائے۔1960سے 1970 کے عشرے میں نور جہاں نے پنجابی فلموں کیلئے ایسے ایسے گانے گائے جو ایک سے بڑھ کر ایک سپر ہٹ ہوا۔ ملکہ ترنم کے دل میں پاکستان کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی 1965ء میں ان کے لاجواب ملی نغموں نے سپاہیوں کے خون کو گرمایا۔نصف صدی سے زائد عرصہ تک موسیقی کی سلطنت اور کروڑوں سامعین کے دل پر حکمرانی کرنے والی نور جہاں کی وفات کے بعد ان جیسا گانے والا کوئی دوسرا نہیں آیا۔