بھٹو زندہ ہے بسمہ مرگئی، حکمران کسی کو زندگی دے نہیں سکتے تو کسی کی زندگی چھینے تو نہیں، لیاری جو کبھی پیپلزپارٹی کی جان ہوا کرتی تھی آج اسی پیپلزپارٹی نے لیاری کی بسمہ کی جان لے لی ،سابق صوبائی مشیرحلیم عادل شیخ کابیان

بدھ 23 دسمبر 2015 19:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 دسمبر۔2015ء) سینئر سیاستدان وسابق صوبائی مشیرحلیم عادل شیخ نے کہا ہے لیاری جو کبھی پیپلزپارٹی کی جان ہوا کرتی تھیں آج اسی پیپلزپارٹی نے لیاری کی بسمہ کی جان لے لی ہے ۔قوم دیکھ لے کہ بھٹو زندہ ہے مگر بسمہ مرگئی ہے۔ حکمران کسی کو زندگی دے نہیں سکتے تو کسی کی زندگی چھینے تو نہیں ۔میں نے اپنی آنکھوں سے تھر اور ہیٹ اسٹروک کے دنوں میں ان ہی کے دور حکومت میں سینکڑوں لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کیا، حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ قوم اگر اس سسٹم کے خلاف کھڑی نہ ہوئی تو یہ معصوم کلیاں مرجھاتی رہینگی ،حکمرانوں نے انسانی جانوں کی قیمتیں مقرر کررکھی ہیں،کبھی یہ لوگ غریبوں کو بھوک سے ماررہے ہوتے ہیں تو کبھی گندے پانی سے کبھی ہسپتالوں میں ناقص دواؤں سے تو کبھی اپنے پرنس کی آمد پر وی وی آئی پی پروٹوکول سے عوام کو مار دیا جاتا ہے،لاڑکانہ میں بچیوں کی عزتیں لوٹ لی جاتی ہیں ایک قومی پرچم لینے آئی بچی کو پٹرول بم سے ماردیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ وی آی پروٹوکول اس ملک کی سب سے بڑی لعنت بن چکا ہے ،کسی بھی وی وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے ہسپتال میں مریضوں کا داخلہ بندکردینا کہاں کہ شرافت ہے ،کسی ایک شخص کی خاطر پورے شہر کو سیل کردینا سمجھ سے بالا تر ہے ،ایسی کئی ووی آئی پی کلچر کے باعث سینکڑوں مریض بروقت ہسپتال نہ پہنچنے پر اپنی جانوں سے چلے گئے ہیں،ایسے میں کئی بچے رکشوں میں ہی جنم لے چکے ہیں ،۔

حکمران پروٹول کی آڑ میں مجبور اور بیماروں کی زندگیوں سے کھیل جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے تھر پار کر میں قحط اور خشک سالی میں معصوم بچوں کو اسی انداز میں مرتے ہوئے دیکھا ہے یہ ان لوگوں کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے ان کی بلا سے عوام چاہے ہیٹ اسٹروک سے مرے یا بھوک سے یا پھر ان کے وی آئی پی کلچر کی بدولت ٹھوکریں کھاکھاکر مرے ۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکمران خدا کا خوف کریں ان کا انداز سیاست انسانوں کی جانیں لے رہا ہے انہوں نے اپنے دور اقتدار میں کوئی ایک دن ایسا نہیں دیا کہ جس میں کسی انسان کے گھر کا چولہا ہی جلایا ہو، عوام کے لیے قدم قدم پر مصیبتیں کھڑی کرنے والے حکومتیں جب اپنے پروٹوکول سے معصومو ں کی جانیں لینا شروع کردیں تو ان حکومتوں کو زوال سے بچا نا کسی کے بس میں نہیں رہتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اب اس معصوم کی جان نہیں لوٹا سکتی مگر اس دکھی خاندان کی کفالت ضرور کرسکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :