ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو معاملات خراب نہیں ہونگے‘ بد امنی اور دہشت گردی مشرف دور سے ورثے میں ملی ‘ بعض لوگ رینجرز اختیارات پر سیاست کر رہے ہیں جنہیں جلد ناکامی ہو گی‘نیشنل ایکشن پلان سے امن وامان قائم ہوا جس میں وزیراعظم ‘آرمی چیف اور پی پی حکومت کا عزم اور سچائی شامل ہے

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی سندھ کی نومنتخب بار ایسوسی ایشنز کے وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت

جمعرات 24 دسمبر 2015 19:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 دسمبر۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو معاملات خراب نہیں ہوں گے۔ امن وامان کی خراب صورتحال سندھ حکومت کو مشرف سے ورثے میں ملی تھی۔وہ جمعرات کو سندھ کی نومنتخب بار ایسوسی ایشنز کے وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے ۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو معاملات بہتر انداز میں چلتے رہیں گے۔

بد امنی اور دہشت گردی مشرف دور سے ورثے میں ملی ہے۔

(جاری ہے)

مشرف کے دور میں کور کمانڈر پر حملہ، نشتر پارک سانحہ اور خود پرویز مشرف پر حملے ہوتے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے امن وامان قائم ہوا ہے جس کے پیچھے وزیراعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پی پی حکومت کا عزم اور سچائی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگ رینجرز اختیارات پر سیاست کر رہے ہیں جنہیں جلد ناکامی ہو گی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پانچ ارب روپے کی لاگت سے جو ٹراما سینٹر بنایا تھا ایسا پورے ملک میں نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے وکلاء رہنماوٴں کو ہائیکورٹ، ملیر اور کراچی بار کی مالی معاونت اور مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔