حسنی مبارک وفات پاچکے،ان کے ہم شکل پر مقدمہ چلایاجارہاہے،مصری وکیل کا دعویٰ

سابق صدر2004میں مثانے کے کینسر اور کان میں انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے مگر حکومت وقت نے خبر کو خفیہ رکھا،حامد صدیق

ہفتہ 26 دسمبر 2015 19:55

حسنی مبارک وفات پاچکے،ان کے ہم شکل پر مقدمہ چلایاجارہاہے،مصری وکیل ..

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 دسمبر۔2015ء)مصر کے ایک وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 2004ء میں وفات پا چکے تھے، جس شخص کو حسنی مبارک قرار دے کر مقدمہ چلایا جا رہا ہے وہ اصل حسنی مبارک ہر گز نہیں بلکہ ان کے ایک ہم شکل ہیں جنہیں مصری حکومت نے اصل صدر کی وفات کے بعد ان کی جگہ متعین کیا تھا،عرب ٹی وی کے مطابق ایڈووکیٹ حامد صدیق نامی وکیل نے قاہرہ کی ایک انتظامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں فاضل عدالت سے اپیل کی گئی کہ وہ سابق صدر حسنی مبارک کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا ڈیٹھ سرٹیفکیٹ جاری کرے تاہم عدالت نے حامد صدیق کے دعوے کو 'بے ہودہ' قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

حامد صدیق نے اپنے درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ حسنی مبارک جون 2004ء کو 76 سال کی عمر میں مثانے کے کینسر اور کان میں انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے گئے تھے مگر اس وقت کی حکومت نے صدر کی وفات کی خبر کو خفیہ رکھا۔

(جاری ہے)

حسنی مبارک کی جگہ ان کا ایک ہم شکل تیار کیا گیا جسے ایک نمائشی صدر کے طور پر ایوان صدر میں بٹھایا گیا تھا۔حامد صدیق نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی درخواست پر اصل حسنی مبارک اور ان کے صاحبزادوں جمال اور علاؤ مبارک کا ڈی این اے کرایا جائے۔

اگر ایسا کیا جاتا ہے تو اس کا دعویٰ سچ ثابت ہو گا۔حامد صدیق نے القرن شہر کی عدالت کے فاضل جج احمد رفعت کے سامنے بھی حسنی مبارک کے خلاف بغاوت کے دوران شہریوں کے قتل کے مقدمہ کی سماعت کے موقع پر یہی موقف اختیار کیا تھا۔ اس وقت حسنی مبارک بھی وہیل چیئر پر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ حامد صدیق نے دعویٰ کیا کہ عدالت میں پیش کیا گیا شخص اصل حسنی مبارک نہیں۔ اس پر حسنی مبارک بھی مسکرا دیے تھے۔ تاہم جسٹس احمد رفعت نے بھی اس کا دعویٰ مسترد کر دیا تھا۔