سندھ میں کمزور پراسیکیوشن‘ عدالتیں زیرالتوا مقدمات کے بوجھ تلے دب گئیں

ہفتہ 26 دسمبر 2015 20:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 دسمبر۔2015ء) سندھ حکومت کی نااہلی اور کمزور پراسیکیوشن کے باعث 2015ء میں ماتحت عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی جس سے سائلین کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے،زرائع کے مطابق باربار نشاندہی کے باوجود سندھ حکومت پراسیکیوشن کا نظام بہتر نہ کر سکی، جس کے باعث مقدمات تاخیر کا شکار ہوتے گئے، سندھ ہائیکورٹ نے سال کے اختتام پر اب تک کے زیرالتوا رہنے والے مقدمات کی رپورٹ جاری کر دی،سندھ کی ماتحت عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 35ہزار 787 ہوگئی،رواں سال 20 ہزار 327 نئے مقدمات درج ہوئے،سال بھر میں صرف 21 ہزار 583 مقدمات نمٹائے گئے، قانونی ماہرین پراسیکیوشن کی نااہلی کو زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ کا سبب قرار دیتے ہیں،دوسری جانب بینکنگ اور اسپیشل کورٹس میں مقدمات کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے، رواں سال اسپیشل کورٹس میں ایک ہزار 21مقدمات درج ہوئے ،جبکہ اسپیشل کورٹس میں اب بھی 20 ہزار 842 مقدمات زیر التوار ہیں،تاہم سماعت کی انتہائی سست روی رفتار کے باعث رواں سال صرف اور صرف ایک ہزار384 مقدمات نمٹائے گئے۔

متعلقہ عنوان :