براعظم جنوبی امریکہ میں پیراگوئے، ارجنٹائن ، یوروگوئے، اور برازیل میں نصف صدی کاسب سے تباہ کن سیلاب، ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر

امریکہ کی مغربی ریاستوں میں طوفان کے نتیجے میں ہلاکتیں کم از کم 26 ہو گئیں

اتوار 27 دسمبر 2015 13:18

براعظم جنوبی امریکہ میں پیراگوئے، ارجنٹائن ، یوروگوئے، اور برازیل ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 دسمبر۔2015ء) براعظم جنوبی امریکہ میں پیراگوئے، ارجنٹائن ، یوروگوئے، اور برازیل میں گذشتہ نصف صدی میں آنے والے سب سے تباہ کن سیلاب میں ڈیڑھ لاکھ افراد بے گھر جبکہ امریکہ کی مغربی ریاستوں میں طوفان کے نتیجے میں ہلاکتیں کم از کم 26 ہو گئی ہیں۔جنوبی امریکی ممالک میں حکام کے مطابق تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

النینو کے زیر اثر کئی دنوں سے جاری تیز بارش کے سبب ان ممالک سے گزرنے والی تین اہم دریا طغیانی پر ہیں اور حکام نے اس میں مرنے والوں کی تعداد چھ بتائی ہے۔پیراگوئے میں ہنگامی صورت حال نافذ کر دی گئی ہے اور تقریبا ایک لاکھ 30 ہزار کو اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگنا پڑا ہے۔ جنوبی امریکہ میں پیراگوئے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

(جاری ہے)

شمالی ارجنٹائن میں تقریبا 20 ہزار افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

برازیل اور یوروگوئے کے سرحدی علاقوں میں آنے والے دنوں خشک موسم کی پیشین گوئی کی گئی ہے لیکن پیراگوئے اور ارجنٹائن میں پانی کے سطح میں مزید اضافے کی بات کہی جا رہی ہے۔پیراگوئے کے دارالحکومت اسنشیئن میں بہنے والا دریا اپنے بند سے باہر آنے سے صرف ایک فٹ نیچے ہے اور حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کے بند ٹوٹنے یا پانی کی سطح میں اضافے کے نتیجے میں وسیع علاقے میں سیلاب کا پانی پھیل جائے گا۔

اور اس سے شہر میں رہنے والے ہزاروں افراد متاثر ہوں گے۔پیراگوئے کے نیشنل ایمرجنسی دفتر کا کہنا ہے کہ سیلاب ال نینیو کا براہ راست نتیجہ ہے جس میں بارش کی شدت اور دورانیے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔چار افراد کے پیڑوں کے نیچے دب کر مرنے کی تصدیق کی گئی ہے جکہ تیز ہواؤں کے نتیجے تقریبا 200 بجلی کے کھمبے گرنے کی وجہ سے بجلی منقطع ہے۔ارجنٹائن میں کم از کم دو افراد سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں اور اس کا شمال مشرقی علاقہ زیادہ متاثر ہے جبکہ 20 ہزار افراد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

برازیل میں تقریبا دو ہزار خاندانوں کو ریو گرانڈ دو سول صوبے کے تقریبا 40 قصبوں سے نکالا گیا ہے۔ صدر جیلما روسیف نے گزشتہ روز سیلاب زدہ علاقے کا دورہ کیا۔خیال رہے کہ لاطینی امریکہ کے ان ممالک میں گذشتہ ایک ہفتے سے بارش جاری ہے اور یوروگوئے اور کوارائے دریا طغیانی پر ہیں۔جبکہ دوسری جانب امریکہ کی وسط مغربی ریاستوں میں تقریباً ایک ہفتے سے جاری شدید طوفان، بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اب کم از کم 26 ہوگئی ہے۔

بینٹن کاؤنٹی میں طوفان کے بعد سے لاپتہ ایک شخص اور ایک خاتون کی لاشیں مل گئی ہیں جس کے بعد مسی سپی میں ہلاکتوں کی تعداد دس تک پہنچ چکی ہے۔ٹینیسی میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ آرکنساس اور الاباما میں حکام کا کہنا ہے کہ اوکلاہوما اور ٹیکسس میں ’تاریخی برفباری‘ یعنی 16 انچ برف پڑ سکتی ہے۔ماہرین موسمیات نے اس طوفان کو’انتہائی خطرناک‘ قرار دیا ہے۔

ا میں ایک، ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کی وجہ سے شمالی مسی سپی میں سات، ٹینیسی میں تین جبکہ آرکنساس میں ایک شخص ہلاک ہوا۔اطلاعات کے مطابق طوفان کی تیز ہواؤں نے مکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ مسی سپی میں تقریباً 400 مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 56 تک پہنچ گئی ہے۔ماہرین موسمیات نے کینٹکی، ایلاباما، انڈیانا، الینوئے اور مزوری کی ریاستوں میں کرسمس سے پہلے خراب موسم کی پیشگوئی کی تھی۔

متعلقہ عنوان :