مودی نواز تعلقات ضرور بہتر ہوئے لیکن پاکستان سے دشمنی وہیں ہے: چودھری پرویزالٰہی

نوازشریف اپنا کاروبار بہتر کریں لیکن پاکستان کی قیمت پر نہیں، قومی پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، میڈیا سے گفتگو

اتوار 27 دسمبر 2015 18:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 دسمبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے تعلقات ضرور بہتر ہو گئے ہیں لیکن پاکستان کے ساتھ تعلقات ویسے ہی ہیں اور ان کی پاکستان دشمنی میں کوئی فرق نہیں پڑا، نوازشریف اپنا کاروبار بھی ضرور بہتر کریں لیکن پاکستان کی قیمت پر نہیں، قومی پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ پاکستان سے قبل نریندر مودی افغانستان میں پاکستان کے خلاف زہر اگل کر آئے تھے، ہم لائن آف کنٹرول پر اپنے فوجی جوانوں اور بے گناہ شہریوں کی لاشیں اٹھا رہے تھے جبکہ نوازشریف انہیں ساڑھیوں اور آموں کے تحائف پیش کر رہے تھے اور اب بھی نوازشریف مودی ملاقات کے بارے میں کسی کو اطلاع نہیں دی گئی جبکہ یہ پہلے سے طے تھی۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ نوازشریف فیملی اپنی ذاتی دوستی اور بھارت کے ساتھ اپنے کاروبار کو فروغ دینے میں پاکستان کو شامل نہ کرے، قوم کشمیر سمیت دیگر معاملات پر پاکستان کی قومی پالیسی پر کوئی خفیہ سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی، حکومت کو بھی یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ وہی نریندر مودی ہیں جنہوں نے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران پاکستان توڑنے میں اپنے کردار پر بڑے فخر کا اظہار کیا تھا اور وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے اور بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، ہم لائن آف کنٹرول اور سرحد پر اپنے بے گناہ شہریوں، فوجیوں اور کشمیریوں کا خون کیسے بھول سکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مودی اور شہبازشریف میں ایک بات یکساں ہے کہ دونوں نے مسلمانوں کو شہید کیا، مودی گجرات اور شہبازشریف ماڈل ٹاؤن لاہور میں بے گناہوں کے قتل میں ملوث ہیں۔#