لوڈشیڈنگ ، مہنگائی: 2015 میں بھی عوام کو ریلیف نہ مل سکا

انتظامیہ کی جانب سے ریٹ لسٹیں محض شوپیس بن کر گئی ہوٹلوں میں بھی کھانے اورچائے کے ریٹس میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا

پیر 28 دسمبر 2015 15:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 دسمبر۔2015ء) 2015 میں بھی غریب و متوسط طبقہ خوشیوں سے محروم رہا ، آئے روز اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری رہا ایک سال کے عرصے میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کم و بیش 60 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔دوسری جانب بجلی، گیس ، کی لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ بھی عروج پر رہا جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہ مل سکا اب تو سفید پوش طبقے کیلئے دال خریدنا بھی کسی آزمائش سے کم نہیں۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق دال ماش 280 روپے کلو ، دال مونگ 160 روپے ، دال چنا 100 روپے سفید چنے 130 روپے ، دال مسور 160 روپے کلو ، چینی 65 روپے فی کلو ، آٹے کا تھیلا 820 روپے ، سرخ مرچ 360 روپے کلو ، چائے کی پتی اچھی کوالٹی کا ڈبہ 180 روپے ، تازہ دودھ فی لٹر 120 تازہ دہی 120 روپے کلو ، انڈے 110 درجن ، دیسی انڈے 180 سے 220 درجن ، صابن 50 روپے کپڑے دھونے والا صابن 35 سے 40 روپے سرف فی کلو 220 روپے ، چاول اچھی کوالٹی 130 روپے کلو ، فروٹر 50 سے 60 روپے درجن ، کینو 70 سے 100 روپے درجن تک فروخت کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کوئی کردار ادا کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی رہی ، دو سری جانب شہریوں کو سستے داموں اشیاء ضروریہ اور سبزیوں ، پھلوں کی فراہمی کیلئے لگائے جانے والے اتوار بازاروں میں بھی مہنگائی جاری ہے۔انتظامیہ کی جانب سے ریٹ لسٹیں محض شوپیس بن کر گئی ہوٹلوں میں بھی کھانے اورچائے کے ریٹس میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا اور عام ہوٹل میں بھی ایک وقت کا کھانا وہ بھی دال سبزی 80 روپے سے کم دستیاب نہیں۔ ۔

متعلقہ عنوان :