انرجی سیکٹر:زیر گردش قرضوں کا حجم648 ارب روپے ہوگیا:سٹیٹ بنک

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 28 دسمبر 2015 20:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 دسمبر۔2015ء) بجلی چوری اور لائن لاسسز کے باعث بل ادا کرنے والے صارفین پر مزید بوجھ متوقع ہے، زیر گردش قرضوں کا حجم648 ارب روپے ہوگیا۔حکومت اور محکمے کی نااہلی کا بوجھ بھی اب ریگولر صارفین کو اٹھانا ہوگا، بجلی چوری اورلائن لاسسزکے وصولی بھی بل ادا کرنے والے صارفین سے کی جائے گی۔

(جاری ہے)

مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق2015 میں ملکی پاور سیکٹر کی کارکردگی کافی خراب رہی، بجلی پیداوار میں معمولی بہتری آئی، عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے فرنس آئل کی قیمت میں 30فیصد کمی ہوئی مگر چوری اور لائن لاسسز کے باعث صارفین کے بوجھ میں اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق مالی مشکلات کے باعث نجی پاور پلانٹس بھی پیداوار بڑھانے میں تذبذب کا شکار رہے، سال2015 میں خام تیل قیمت میں کمی کے باعث پاور سیکٹر سبسیڈی میں17 ارب روپے کی کمی آئی۔