ترکی کے اسرائیل سے تعلقات غزہ کا محاصرہ ختم کرنے سے مشروط

اسرائیل امدادی قافلے پر فائرنگ کی معافی مانگے،سفارتی تعلقات بحالی کی تین شرائط پیش کردیں،ترجمان ترک حکومت کی پریس کانفرنس

منگل 29 دسمبر 2015 19:43

ترکی کے اسرائیل سے تعلقات غزہ کا محاصرہ ختم کرنے سے مشروط

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 دسمبر۔2015ء) ترکی نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کو جنگ سے متاثرہ اور اسرائیلی پابندیوں کے شکار فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے سے مشروط قرار دی ہیں۔ ترک حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کرتا تو انقرہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید نہ رکھے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک حکومت کے ترجمان ابراہیم قالین نے انقرہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اسی صورت میں بحال ہو سکتے ہیں کہ پہلے اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی ختم کرے اور 2010ء میں غزہ امدادی سامان لے جانے والے امدادی کارکنوں پر حملے پر معافی مانگے اور شہید ہونے والے رضاکاروں کے لواحقین کو ہرجانہ ادا کرے۔

(جاری ہے)

انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قالین کا کہنا تھا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے سلسلے میں اسرائیل سے رابطے جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنا سفارتی اور سیاسی کردار استعمال کرتا رہے گا۔ترک ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے تین شرائط رکھی گئی ہیں۔ جب تک ان تینوں میں سے کوئی ایک شرط بھی باقی رہتی ہے تل ابیب سے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے ہیں۔ پہلی شرط یہ کہ اسرائیل مرمرہ جہاز پر حملے پر ترکی سے معافی مانگے، شہید اور زخمی ہونے والے رضاکاروں کے لواحقین کو ہرجانے ادا کرے اور فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرعاید کردہ پابندیاں اٹھانے کا اعلان کرے۔

متعلقہ عنوان :