سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کر تے ہوئے واٹر بورڈ کا زیر زمین پانی کے ہائیڈرنٹس کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے واٹر بورڈ شہر کے مختلف علاقوں میں قائم زیر زمین پانی کے 45 ہائیدرنٹس کا خاتمہ کر رہا ہے

منگل 29 دسمبر 2015 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 دسمبر۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عمل کر تے ہوئے واٹر بورڈ کا زیر زمین پانی کے ہائیڈرنٹس کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے واٹر بورڈ شہر کے مختلف علاقوں میں قائم زیر زمین پانی کے 45 ہائیدرنٹس کا خاتمہ کر رہا ہے ،اس سلسلہ میں تمام ضلعوں میں مرحلہ وار آپریشن کرے گا ،ضلع جنوبی میں ایک ،ضلع غربی میں 5، کورنگی لانڈھی میں18 اور ضلع شرقی میں 21 ہائیڈرنٹس قائم ہیں ،منگل کے روز آپریشن کے دوسرے مرحلہ میں واٹربورڈ کی ڈیمالشن ٹیم نے شرافی گوٹھ اور لانڈھی کورنگی پولیس کی مد د سے ہائیڈرنٹس کے خلاف بھاری مشینری کے ساتھ آپریشن کیا اور13 ایسے ہائیڈرنٹس گرائے جو صنعتی اور نواحٰی علاقوں میں قائم تھے ،اس مو قع پر چیف سیکورٹی آفیسر میجر محمد نواز گوندل،انچارج ہائیڈرنٹس تابش رضا،سپر نٹنڈنگ انجینئر WTM ظفر پلیجواور دوسرے افسران کے علاوہ بڑی تعداد میں عملہ بھی مو جود تھا،آپریشن کے دوران نہ صرف تنصیبات و تعمیرات کو ڈھا دیاگیا بلکہ ایسے تمام پلرز بھی گرا دئے گئے جن کے اندر خفیہ پائپ لگا کران کے زریعے پائپ لگا کر پانی بھراجاتا تھا،بعض جگہ ہیوی جنریٹر ز بھی لگے ہوئے تھے اس طرح ان ہائیڈرنٹس کے زریعے زمینوں کو بھی پانی دیاجارہا تھا،مرتضیٰ چورنگی لانڈھی سیکٹر 29 میں عبدالصمد ہائیڈرنٹ،واجد علی ہائیڈرنٹ گرادیا گیا جس نے زیر زمین پائپ بچھا رکھے تھے اور پانی ذخیرہ کر نے کی ٹنکیاں بھی تعمیر کر رکھی تھیں ،اسی طرح کورنگی کے علاقے میں نادرعلی ہائیڈرنٹ،عبدالخالق ہائیڈرنٹ کو بھی گرادیا گیا جہاں ایک بڑا کنواں بھی تعمیر کیاگیاتھالیکن اس میں بورنگ کا پانی نہیں تھاایک ہائیڈرنٹ پر غیر قانونی طور پر واٹر بورڈ کا لو گو بھی استعمال کیا جارہا تھا ، اﷲ داد گوٹھ لانڈھی میں نعیم و ارشد ہائیڈرنٹ پر بہت بڑے اسٹیل ٹینک لگا رکھے تھے اس سے منسلک تمام پائپ کو گیس کٹر سے کاٹ دیاگیا ،زیر زمین پائپ ایکسیویٹر سے کھدائی کر کے نکال لئے گئے ،اسی طرح شاہنواز اور محمد ارشد ہائیڈرنٹس کو بھی گرا دیا گیا جو لانڈھی میں کام کر رہے تھے، واٹر بورڈ نے تمام سامان پر قبضہ کرلیا،جو بورنگ کا پانی ٹیکر ز کے ذریعے فرخت کر رہے ہیں بعض جگہ بو رنگ کے پانی کے ساتھ ساتھ واٹر بورڈ کا پانی خفیہ پائپ ڈال کر کھینچا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں پانی کی قلت سمیت مختلف مسائل پیدا ہو رہے ہیں جن کا اظہار ہائیڈرنٹس گرانے کے دور میں ان علاقے کے مکینوں کا جو ش و جزبہ دیکھ کر ہواجو بلا خوف و خطر خفیہ پائپ لائنوں اور ہائیڈرنٹس کی نشاندہی کررہے تھے شہریوں نے اس اقدام پر نہ صرف سپریم کورٹ کے احکامات پر اظہار تشکر کیا بلکہ ایم ڈی واٹر بورڈ کی کاوشوں کو بھی سراہااور توقع ظاہر کی کہ شہر سے بورنگ کے نام پر پانی چوری کا خاتمہ کر دیا جائے گا،سپریم کورٹ کے احکامات پر Sub Soil Water کے ہائیڈرنٹ کے خاتمہ پر شہریوں نے مثبت رد عمل ظاہر کیاہے اور واٹر بورڈ کی جانب سے خفیہ ہائیڈرنٹس کی نشاندہی کے لئے اپیل کے نتیجہ میں شہری دئے گئے فون نمبروں پر رابطہ کررہے ہیں،ایم ڈی واٹر بورڈ کی ہدایت پر ہائیڈرنٹس ڈپارٹمنٹ نے 6 روز آپریشن کا پروگرام تر تیب دیا ہے جس کے تحت آپریشن کے تیسرے مرحلہ میں ملیر میں آپریشن ہو گا جہاں بورنگ کے5ہائیڈرنٹس قائم ہیں ان کو گرا دیا جائے گا یہ ہائیڈرنٹس کا فی عرصہ سے زیر زمین پانی فروخت کررہے ہیں بعض جگہ واٹر بورڈکا پانی بھی چوری کیاجاتا ہے،جمعرات کو ضلع غربی میں آپریشن ہوگا جو غیر قانونی ہائیڈرنٹس کا گڑھ تھا، لیکن واٹر بورڈ نے تسلسل سے آپریشن کرکے ان علاقوں میں ناجائز ہائیڈ رنٹس کا خاتمہ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :