سابق ایس ایس پی اسلام آباد پولیس عصمت اللہ جونیجو کو الزامات سے بری کر دیا

عصمت اللہ جونیجو پر ڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے کا الزام تھا

بدھ 30 دسمبر 2015 14:58

سابق ایس ایس پی اسلام آباد پولیس عصمت اللہ جونیجو کو الزامات سے بری ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30دسمبر۔2015ء) سابق ایس ایس پی اسلام آباد پولیس عصمت اللہ جونیجو کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ۔ انہیں اسلام آباد میں ڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے عہدے سے برطرف کر دیا تھا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس ایس پی اسلام آباد پولیس عصمت اللہ جونیجو کے خلاف 1973 کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر انضباطی کارروائی ہو رہی تھی جس پر اتھارٹی نے سابق ایس ایس پی عصمت اللہ کو ان کے خلاف لگنے والے الزامات سے بری کر دیا ہے تاہم یہ معلوم نہیں کہ انہیں ان کے عہدے ایس ایس پی آپریشن کے عہدے پر بحال کیا جائے گا یا نہیں ۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اس دن سے عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا کہ جس دن انہیں یہ حکم ملا کہ وہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں مذہبی رہنما اور ان کے 8 محافظوں کو گرفتار کریں لیکن انہوں نے اس وجہ سے گرفتار نہیں کیا کیونکہ انہوں نے علاقہ مجسٹریٹ سے ضمانت لی ہوئی تھی ۔

(جاری ہے)

دلچسپ بات یہ ہے کہ راولپنڈی کے مذہبی راہنما مفتی تنویر عالم فاروقی گروپ کے جن 8 محافظوں کو 31 دسمبر 2014 کو ترامڑی چوک میں رینجرز نے چیک پوسٹ پر روکا تھا وہ کمانڈو کی وردی میں ملبوس تھے بعدازاں پولیس نے کہا مفتی عالم کے ساتھ نرم رویہ رکھا تاہم اسلحہ آرڈیننس کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف علیحدہ علیحدہ کیسز درج کر لئے گئے ۔

معطلی کے دو روز بعد عصمت اللہ جونیجو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے غیر قانونی ایس ایم جی سمیت بھاری تعداد میں ان سے اسلحہ برآمد کیا ہے وفاقی وزیر داخلہ کی مداخلت کے بعد ان کا تبادلہ ریلوے پولیس میں کر دیا گیا بعدازاں 4 پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی نے انہیں ان پر لگنے والے الزامات سے بری کر د دیا اور کہا کہ وہ بے گناہ ہیں ۔ واضح رہے کہ راولپنڈی پولیس نے مفتی فاروقی کو 2 کیسز میں اشتہاری بھی قرار دے رکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :