1999میں حکومت کی حرکت کے باعث خودبخود ٹیک اوور ہوگیا ، ہمارا اقتدار پر قبضے کاکوئی ارادہ نہیں تھا ، عدلیہ کو آگے اور فوج کو پیچھے ہونا چاہیے ، ملک کو وسیع اصلاحات کی ضرورت ہے ، پارلیمانی نظام تبدیل ہونے تک اصلاحات ممکن نہیں ،تمام لیگی دھڑوں کوختم کرکے متحدہ مسلم لیگ بنائی جائے ، نواز شریف کرپشن ختم اور بڑی پوزیشنوں پربیٹھے کرپٹ لوگوں کو ہٹا دیں

آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین پرویز مشرف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 30 دسمبر 2015 22:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 دسمبر۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین اورسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ 1999میں میرے دفاع میں فوج کا اقتدار پر قبضے کا کوئی خیال یا ارادہ نہیں تھا، حکومت نے اس وقت حرکت ہی ایسی کی کہ خو د ہی ٹیک اوور ہو گیا،عدلیہ کو آگے اور ملٹری کو پیچھے ہونا چاہیے تا کہ آرٹیکل 6کی بات چیت کوئی نہ کر سکے ، ملک کو وسیع اصلاحات کی ضرورت ہے ، پارلیمانی نظام تبدیل ہونے تک اصلاحات ممکن نہیں ہیں، میاں نواز شریف کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ کرپشن کو ختم کریں ،اچھے لوگ اچھی پوزیشنوں پر لگائیں ،کرپٹ لوگوں کو ہٹا دیں،اپنے دوستوں کو مت عہدوں سے نوازیں اور لیڈر شپ سے اچھی سے اچھی بات کریں ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی چینل کوانٹرویودے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوٹاکریسی پاکستانی سیاست کا کلچر ہے ، پارلیمانی نظام تبدیل ہونے تک اصلاحات ممکن نہیں ہیں، ملک کو وسیع اصلاحات کی ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ سیاستدان اپنے مفاد کی چیزیں اسمبلی سے پاس کرتے ہیں، سندھ میں کاروائی بہت اچھی ہو رہی ہے یہ ہونی چاہیئے ،پاکستان میں ہر طرف دھاندلی ہی دھاندلی ہو رہی ہے سب کو پکڑنا چاہیئے ، پرویز مشرف نے کہا کہ ہمارے کالج دور میں جو لڑکا اپنے بیگ میں چاقو یا پستول رکھتا تھا وہ جمعیت کا ہوتا تھا،کراچی میں جمعیت کے طلباء نے بہت زیادہ لڑائیاں کیں ، مسلم لیگ کے سب دھڑوں کو ختم ہو کر ایک ہو کر چلنا چاہیئے ، اس وقت سب سے زیادہ مضبوط مسلم لیگ ن ہے ،پاکستان میں گورننس اچھی نہیں ہو رہی ، انہوں نے کہا کہ میں اپنا علاج کروانے کے لیئے ملک سے باہر جانا چاہتا ہوں ،میں علاج کروا کر پھر واپس آنا چاہتا ہوں ، میں اپنے کیسز کی پیروی کے لئے عدالت حاضر ہونا چاہتا ہوں مگر ڈاکٹراجازت نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی بہت اچھے اور سینئر آدمی تھے،وہ بھارت اور پاکستان میں دل سے اچھے تعلقات چاہتے تھے، جب وہ لاہور آئے تو میں سرحد پر ان کا استقبال کرنے نہیں گیا کیونکہ لوگ مجھے وردی میں دیکھ کر باتیں کرتے مگر جب وہ گورنر ہاؤس آئے تو میں نے انہیں سلیوٹ کیا، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنوبی پنجاب سے بھی دہشت گردوں کو ختم کرنے کا یہ صحیح موقع ہے ابھی دہشتگروں کو یہاں سے بھی ختم کرنا چاہیے ، پرویز مشرف نے کہا کہ میں میاں نواز شریف کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ کرپشن کو ختم کریں ،اچھے لوگ اچھی پوزیشنوں پر لگائیں ،کرپٹ لوگوں کو ہٹا دیں،اپنے دوستوں کو مت عہدوں سے نوازیں اور لیڈر شپ سے اچھی سے اچھی بات کریں۔