”دہشت گردانہ“طریقے سے شادی کے لیے پرپوز کرنے پر نوکری بھی جا سکتی ہے

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 31 دسمبر 2015 14:09

”دہشت گردانہ“طریقے  سے شادی کے لیے پرپوز کرنے پر نوکری بھی جا سکتی ..

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31دسمبر2015ء)دہشت گردوں سے نپٹنے کے انداز میں شادی کے لیے پرپوز کرنے میں سب سے بڑا خطرہ تو یہی ہوتا ہے کہ آگے سے جواب انکار کی صورت میں ملے ۔اس خدشے کے باوجود ایک روسی پولیس آفیسر نے شادی کا پرپوزل دینے کے لیے خطرناک طریقہ اپنایا۔ پولیس آفیسر اور اس کے سکواڈ کے دوسرے جوانوں کو ایک نوجوان لڑکی سے مذاق میں ہی دہشت گردوں کی طرح پیش آنے پر نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔

ایک ویڈیو کے مطابق پولیس نے ایک کار روکی اور اپنی گنوں کا ررخ ڈرائیور کی طرف کر دیا۔اس کے بعد انہوں نے لڑکی کو گاڑی سے باہر نکال کر اس کے ہاتھ بونٹ پر رکھوا دئیے۔ ان میں سے ایک پولیس افسر گاڑی کی ڈگی میں گیااور اس میں سے کئی غبارے نکال کر لے آیا اور اپنے چہرے سے نقاب ہٹا کر لڑکی کی طرف بڑھا دئیے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد وہ پولیس افسر گھٹنے کے بل زمین پر بیٹھا اور لڑکی کو کہا کہ کیا مجھ سے شادی کروگی؟ یہ سب دیکھ کر لڑکی کی آنکھوں میں خوشی یا پھر دہشت سے آنسو آگئے اور اس نے کہا کہ ہاں میں کروں گی۔

روسی ٹی وی رین ٹی وی پر یہ سب دیکھ کر پولیس کے اعلیٰ افسران بالکل بھی خوش نہیں ہوئے۔روس کے جنوب مشرق شہر روستو اون ڈؤن میں ریکارڈ کی گئی یہ ویڈیو سب سے پہلے روسی شوشل میڈیا ویب سائٹ پراپ لوڈ کی گئی، جہاں سے یہ وائرل ہوگئی۔ کچھ خواتین نے یہ ویڈیو دیکھ کر کہا ہے کہ لڑکی کو بالکل ہاں نہیں کہنا چاہیے تھا، میرا پارٹنر ایسا کرتا تو اُس کا منہ توڑ دیتی ۔ایک اور خاتون صارف نے کہا اگر کوئی مجھے ایسے پرپوز کرے تو اسے قتل کردوں۔ واقعے میں شامل پولیس افسران کے خلاف تحقیقات شروع ہوچکی ہیں، جس کے نتیجے میں سب کی نوکری بھی جا سکتی ہے۔