ماہرین فلکیات نے مختلف سیاروں سمیت خلائی اجسام کا تفصیلی نقشہ تیار کر لیا

نقشے نیشنل جیوگرافک کے زیراہتمام تیار کیے گئے ہیں ،خلائی اجسام کی سطح بارے باریک سے باریک تفصیلات بھی شامل کی گئی ہیں

جمعرات 31 دسمبر 2015 15:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 دسمبر۔2015ء)ماہرین فلکیات نے پہلی مرتبہ مختلف سیاروں سمیت بہت سے خلائی اجسام کا تفصیلی نقشہ تیار کر لیا ہے۔ ان نقشوں کی تیاری کئی سال پہلے شروع ہوئی اور اس میں سو سے زائد ماہرین فلکیات نے حصہ لیا۔ یہ نقشے نیشنل جیوگرافک کے زیراہتمام تیار کیے گئے ہیں جن میں خلائی اجسام کی سطح کے بارے میں باریک سے باریک تفصیلات بھی شامل کی گئی ہیں۔

ان نقشوں کی تیاری کے لیے خلا میں موجود مصنوعی سیاروں سے بھیجی گئی تصاویر اور انفراریڈ ڈیٹا سے بھی مدد لی گئی ہے۔ ابتدائی طور پر جن اجسام کے نقشے تیار کیے گئے ہیں ان میں سیارہ عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری، زحل، یورینس اور نیپچون شامل ہیں۔ ان سیاروں کے علاوہ مشتری، زحل، یورینس اور نیپچون کے چاند کی سطح کے بارے میں تفصیلات بھی جمع کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

دلچسپ بات یہ ہے کہ سیاروں پر موجود مختلف پہاڑوں، گڑھوں اور دیگر نمایاں مقامات کے نام ہماری دنیا کی مشہور شخصیات کے نام پر رکھے گئے ہیں جن میں بیتھوون، مارک ٹوائن، سلواڈور ڈالی اور شیکسپیئر جیسے لوگ شامل ہیں۔یونانی دیوی وینس کے نام سے موسوم سیارہ زہرا کے نقشے میں کم و بیش ہر مشہور جگہ کو کسی مشہور خاتون کا نام دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت سیاروں اور ان کے گرد گردش کرتے چاند کے علاوہ ستاروں، کہکشاوں نیز سپرنووا اور بلیک ہول کے نقشے بھی بنائے گئے ہیں۔

اگرچہ ستاروں کی سطح کے نقشے تیار کرنا ممکن نہیں تاہم خلائے بسیط میں کہکشاوں اور ستاروں کے جھرمٹوں کی ترتیب کو پہلی مرتبہ تفصیلی نقشے کی صورت میں ظاہر کیا گیا ہے۔ان نقشوں کی مدد سے ستاروں کی پیدائش اور موت نیز کائنات کی ابتدا اور اس کی وسعت کے حوالے سے بنیادی باتیں سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ زمین کی طرح خلائی اجسام کی سطح کے بارے میں معلومات ایک جگہ یکجا ہونے سے لوگ نہ صرف خلائی اجسام کے بارے میں تفصیلی معلومات سے آگاہ ہو سکیں گے بلکہ ان میں دوسری دنیاوں کے بارے میں جاننے کا شوق بھی بڑھے گا۔