دوران طلاق لاٹری کا انعام بیوی کو ملے گا۔ جج نے فیصلہ سنا دیا

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعہ 1 جنوری 2016 00:14

دوران طلاق لاٹری کا انعام بیوی کو ملے گا۔ جج نے فیصلہ سنا دیا

ایمسٹرڈیم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31دسمبر۔2015ء)دوران طلاق 21لاکھ یوروز کی لاٹری نکلنے پر شوہر نے بیوی پر مقدمہ کر دیا کہ لاٹری کی رقم کو اُن اثاثہ جات میں شامل کیا جائے جو تقسیم ہونے ہیں۔ ایمسٹرڈم ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کے مطابق 20اکتوبر2014 کو جوڑے نے عدالت میں طلاق کا کیس فائل کرنے کے بعد اثاثہ جات کی تقسیم کی درخواست بھی دی۔ طلاق کی کاروائی جون 2015 میں مکمل ہوئی لیکن 1جنوری 2015 کو عورت نے لاٹری میں 21لاکھ یوروز کا انعام جیتا۔

(جاری ہے)

عورت کےسابق شوہر کا کہنا تھا کہ ہم شادی کے 30سالوں میں گھر کی مشترکہ رقم سے ہی لاٹری ٹکٹ لیتے رہے ہیں، اس لیے انعامی رقم کو بھی تقسیم کیا جائے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دونوں کے معاشی معاملات 4سال پہلے اس وقت الگ ہوگئے تھے جب آدمی اپنی نئی گرل فرینڈ کے ساتھ رہنے لگا۔عدالت نے کہا یہ ٹکٹ عورت نے اپنے پیسوں سے خریدا ہے اس لیے ساری انعامی رقم اس کی ہی ہے۔ آدمی اور عورت نے عدالت میں جن اثاثوں کی تقسیم کی درخواست دی ہے، اُن کی مالیت 10ہزار یورو سے بھی کم ہے۔