تل ابیب، نائٹ کلب میں فائرنگ سے3یہودی ہلاک،10زخمی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

ہفتہ 2 جنوری 2016 12:23

تل ابیب، نائٹ کلب میں فائرنگ سے3یہودی ہلاک،10زخمی، ہلاکتوں میں اضافے ..

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جنوری۔2016ء) اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کے 2 واقعات میں 3 یہودی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں سے چار کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کی شام تل ابیب میں شاہراہ ”ڈیزنگوف“ پر واقع ایک نایٹ کلب میں ایک شخص نے دو بار فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے۔

موٹرسائیکل پر حملہ آور کارروائی کے بعد بحفاظت فرار ہوگیا۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اس کا تعلق مقبوضہ فلسطین کے 1948 ء کی وادی عارہ کے عارہ قصبے سے ہے جس کا نام نشات محمد علی ملحم اور عمر 29 سال ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کردیے ہیں۔آخری اطلاعات تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بہ ظاہر فائرنگ کا واقعہ قومی نوعیت کا جھگڑا ہے جس کا فلسطینی مزاحمتی تحریک سے کوئی تعلق نہیں تاہم پولیس اور تفتیشی ادرے واقعے کے تمام پہلووٴں کی تحقیقات کررہے ہیں۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مسلح شخص نے ”کارل گوستاوٴ“ ماڈل کے منی پستول سے نائٹ کلب میں گھس کر فائرنگ کی۔

فائرنگ کے وقت اسے ہنستے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔ فائرنگ کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔عبرانی ٹی وی 10 کے مطابق حملہ آور پیشہ نشانہ باز معلوم ہوتا ہے۔ اس نے جس اطمینان کے ساتھ فائرنگ کی وہ کوئی ا?وارہ پاگل شخص نہیں کرسکتا۔ ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا پس منظر قومی جھگڑا لگتا ہے جسے فوجداری نوعیت کا کیس قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد اپنا بیگ اور اسلحہ وہی چھوڑ کر فرار ہوا۔ اس کے بیگ سے قرآن پاک کا ایک نسخہ بھی ملا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ فلسطینی کے زیراستعمال ہتھیا انتہائی نایاب ہے اور اس کا فلسطین پہنچنا بھی حیران کن ہے۔اسرائیل کے دوسرے عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق حملہ آورپولیس کی فائرنگ سے زخمی ہوا تاہم وہ اسی حالت میں فرار ہوگیا تھا۔

پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکل پرسوار تھا۔ اس نے شاہراہ ڈینزنکوف پر واقع ایک ہوٹل فائرنگ کی اور فرار ہوگیا۔تھی۔پولیس کے ترجمان میکی روزن فیلڈ کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے مختلف علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی اور خفیہ اداروں کے یونٹس کام کر رہے تھے اور کسی بھی حملے کے حوالے سے خاص وارننگ نہیں تھی۔

تاہم دوسری جانب یروشلم پوسٹ نے شہر کے میئر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ انھوں نے جائے وقوعہ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ ’یہ بظاہر قوم پرستی کے جذبات سے متاثر ہو کیا جانے والا دہشت گردی کا حملہ ہے۔‘23 دسمبر کو 21 اسرائیلیوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا جن میں سے زیادہ تر کو فلسطینیوں کی جانب سے چاقو کے وار اور گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ کم سے کم 131 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں جن میں آدھے سے زیادہ کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حملہ آور تھے جبکہ دیگر اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں جان سے گئے۔

متعلقہ عنوان :