سی ڈی اے میں عجب کرپشن کی غضب کہانی ،دارالحکومت میں گرینڈ حیات ہوٹل کی تعمیر کا انوکھا کیس سامنے آگیا ،فائیو سٹار ہوٹل کیلئے پلاٹ کا قبضہ محض 15 فیصد ادائیگی پردئیے جانے کا انکشاف ،معاہدہ 2005 میں کامران لاشاری کے دور میں ہوا،108کینال اراضی آسان شرائط پر99 سالہ لیز پر حوالے کر دی گئی

اتوار 3 جنوری 2016 18:17

سی ڈی اے میں عجب کرپشن کی غضب کہانی ،دارالحکومت میں گرینڈ حیات ہوٹل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3جنوری۔2016ء) وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے میں عجب کرپشن کی غضب کہانی ،دارالحکومت میں گرینڈ حیات ہوٹل کی تعمیر کا انوکھا کیس سامنے آگیا ۔معائدہ 2005 میں پرویز مشرف اور کامران لاشاری کے دور میں ہوا،108کینال اراضی آسان ترین شرائط پر99 سالہ لیز پر حوالے کر دی گئی .فائیو سٹار ہوٹل کیلئے پلاٹ کا قبضہ محض 15 فیصد ادائیگی پردئیے جانے کا انکشاف ہوا ۔

9 سال میں 4.8 ارب روپے میں سے 1 ارب 20 کروڑ کی ادائیگی ۔

(جاری ہے)

تمام تر سیکیورٹی خدشات کے باوجود کثیر منزلہ ہوٹل کی تعمیر جاری ہے ۔سی ڈی اے کی ملی بھگت سے بقایا رقم 2026 تک ادا کرنے کی اجازت دی گئی ، زرائع کے مطابق اہم وفاقی وزیر بھی بسمہ اللہ کمپنی کے بورڈ کا حصہ رہ چکے ہیں،کمپنی کا مالک عبدالحفیظ شیخ وسیع سیاسی اثر و رسوخ رکھتا ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے لیز ایگریمنٹ منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی گئی مگر پیش رفت نہ ہو سکی ۔ معائدہ 2005 میں پرویز مشرف اور کامران لاشاری کے دور میں ہوا، دستاویز کے مطابق وزارت داخلہ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام بھی بے بس، 15سال گزر گئے تین حکومتیں گزر گئیں، میگااسکینڈل کے کردار سامنے نہ آسکے

متعلقہ عنوان :