ریلوے ٹکٹ کے نظام میں خرابی،چالاک برطانوی افراد ہزاروں پاؤنڈ بچانے لگے

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی پیر 4 جنوری 2016 16:46

ریلوے ٹکٹ کے نظام میں خرابی،چالاک  برطانوی افراد ہزاروں پاؤنڈ بچانے ..

برطانیہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4جنوری2016 ء)برطانیہ کے ریلوے نظام کی چھوٹی سی غلطی کی بدولت چالاک برطانوی مسافروں کے مزے ہوگئے ۔ برطانوی افراد ذرا سی چالاکی کا مظاہرہ کر کے اپنے سفری اخراجات میں کافی کمی کر رہے ہیں۔ اس خرابی کے تحت اگر کوئی مسافر اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے ایک ٹکٹ کی بجائے دو ٹکٹ یعنی ایک ٹکٹ آدھے فاصلے کا اور پھر دوسرا ٹکٹ آدھے فاصلے سے منزل مقصود کا لے تو اس طرح دو ٹکٹوں کا خرچ براہ راست منزل مقصود کے ایک ٹکٹ سے کم ہوتا ہے۔

مثال کےطور پر لندن وکٹوریہ سے گیٹ وک ائیر پورٹ پر جاتے ہوئے کسی بھی وقت کا ایڈوانس ریٹرن ٹکٹ 30.80پاؤنڈ کا ہے لیکن سفر کے ٹکٹ کو دو حصوں میں لےکر یہ سفر 22.20 پاؤنڈ میں کیا جا سکتا ہے۔ لندن وکٹوریہ سے براہ راست گیٹ وک تک کا ٹکٹ لینے کی بجائے ایسٹ کروئےڈون (5.90پاؤنڈ)اور پھر وہاں سے گیٹ وک (5.20پاؤنڈ) اور اسی طرح واپسی کا یک طرف ٹکٹ لے کر سفری اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مزے کی بات یہ ہے کہ دوسرا ٹکٹ لے کر ٹرین تبدیل کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی ایک ہی ٹرین مسافروں کو منزل مقصود تک پہنچا دیتی ہے۔ اسی طرح برمنگھم انٹرنیشنل سے لندن آسٹن تک تیزرفتار ٹرین کا کرایہ 170پاؤنڈ ہے لیکن اسی ٹرین کے برمنگھم سےکونونٹری اور پھر کونٹری سے لندن آسٹن کا کرایہ 153.60 پاؤنڈ ہے۔ مسافروں کو بس دو ٹکٹ لینا پڑتے ہیں بنا ٹرین تبدیل کیے کرایے کی بچت۔

اسی طرح کارڈف سنٹرل سے نیوکاسل کا کسی بھی وقت کا ٹکٹ 320 پاؤنڈ ہے۔ اس سفر کے دوران ایک ٹکٹ لے کر بھی برسٹل پارک وے پر ٹرین تبدیل کرنا پڑتی ہے۔ اس روٹ پر بھی ایک کی بجائے دو ٹکٹ لے کر کرایے کی بچت کی جا سکتی ہے۔کارڈف سنٹرل سے ڈربی اور ڈربی سے نیو کاسل تک کا کرایہ 296.40پاؤنڈ ہے۔ اس کےعلاوہ اور بہت سے روٹ ہیں، جہاں دو ٹکٹ لینا کافی مفید ہے۔ مسافروں کو بس ایک بات کا خیال رکھنا پڑتا ہے کہ جس درمیانی اسٹیشن تک کا ٹکٹ لے رہے ہوں وہاں ٹرین لازماً رکتی ہو۔