ہسپتالوں میں بیڈز‘ ادویات اور مشینیں نہیں جبکہ وسائل غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں،ر میاں محمودالرشید

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 4 جنوری 2016 19:14

لاہو ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 04 جنوری۔2015ء)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت کی تمام تر توجہ غیر ضروری منصوبوں پر ہے صحت کی جانب کوئی توجہ نہیں عالم یہ ہے کہ پنجاب کا کوئی وزیر صحت ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ میو ہسپتال پنجاب کا بڑا ہسپتال ہے یہاں ایم آر آئی مشین نہیں، ایک سی ٹی سکین سے جانیں بچانا ممکن نہیں،سرکاری ہسپتالوں میں بیڈز نہیں،جان بچانے والی ادویات ہیں نہ مشینیں اور تمام صوبائی وسائل غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار میاں محمودالرشید نے گزشتہ رو ز لاہور کے میو ہسپتال کے دورہ کے موقع پر کیا۔اے ایم ایس اور مریضوں سے ملاقات کی، اس موقع پر مریضوں اور انکے لواحقین کی بڑی تعداد نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف نے ایمرجنسی، آؤٹ ڈرو اور مختلف وارڈوں کا دورہ کیا۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 8سالوں سے سرجیکل ٹاور کی تعمیر کا منصوبہ زیر التواء ہے، فنڈز کی عدم فراہمی اور ہسپتال میں بیڈز کی کمی کے باعث مریضوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے، ایک بیڈ پر دو، دو اور کہیں تین مریض لیٹے ہیں، پنجاب حکومت نہ جانے پیسہ کہاں خرچ کر رہی ہے۔

میاں محمودالرشید کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے صحت کے شعبے کیلئے 166ارب13کروڑ روپے مختص کئے ،ہسپتالوں میں جان بجانے والی ادویہ اور آلات کی فراہمی کیلئے 10ارب 82 کروڑ روپے مختص کئے لیکن عوام کو علاج کی بہترین سہولیات ملیں نہ ہسپتالوں کو ضروری آلات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، دوران زچگی جنوبی پنجاب میں شرح اموات کی شرح میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے کئی مریض لاہور آنے سے پہلے ہی اپنے خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر ہسپتالوں کو بنیادی سہولیات فراہم نہ کیں، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کے جائز مطالبات نہ مانیں ، سرجیکل ٹاور کے فنڈز بحال نہ کئے گئے تو فیصلہ کن تحریک شروع کرینگے۔ انہوں نے صحت کے مسائل آئندہ اجلاس میں اٹھانے کا اعلان بھی کیا۔