بمبئے ٹاکیز فلم سٹوڈیو نئے سرے سے منظم ، پہلی فلم ”مہاتما گاندھی“ کے خلاف بنائی جائے گی

منگل 5 جنوری 2016 14:21

بمبئے ٹاکیز فلم سٹوڈیو نئے سرے سے منظم ، پہلی فلم ”مہاتما گاندھی“ ..

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 جنوری۔2016ء) بمبئے ٹاکیز فلم سٹوڈیوکا شمار ماضی میں بھارت کے زبر دست سٹوڈیوز میں کیا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سٹوڈیو کے مالک راج نارائن ڈوبے کے پوتے ابھے کمار نے دادا کے سٹوڈیو کو ایک مرتبہ پھر سے منظم کر لیا ہے اور جلد اس میں اپنی پہلی فلم کا آغاز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ابھے کمار نے حالیہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جلد اپنی فلم میں ”مہاتما گاندھی“ کی زندگی کے منفی پہلووٴں سے پردہ چاک کریں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ملکی عوام اور دنیا کے سامنے موہن داس گاندھی کو ہمیشہ ایک ہیرو کی طرح پیش کیا جاتا ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی فلم ”گاندھی ورسزآزاد “ میں تاریخ کے سچے ہیروزچندرا شیکھر آزاد اور سبھاش چندرا کو دنیا کے سامنے لائیں گے جن کے ناموں سے بھی بیشتر لوگ ناواقف ہیں۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ انھیں سینسر بورڈ کا کوئی خوف نہیں ہے انکی فلم سچی کہانی پر فلمائی جائے گی، اس میں کسی قسم کے شہوت انگیز مناظر ہر گز فلمبند نہیں کیے جائیں گے۔واضح رہے بمبے ٹاکیز سٹوڈیو میں آخری فلم1954ء میں فلمائی گئی تھی۔1954ء میں بنائی گئی فلم ”بادبان “ میں دیو آنند ، اشوک کمار اور مینا کماری کے نمایاں کردار ادا کیے تھے

متعلقہ عنوان :