سعودی عرب میں دی جانے والی سزاؤں کو فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بننے دیا جائے گا،ایران میں سعودی سفارتخانے اور قونصلیٹ کے جلائے جانے سے مسائل پیچیدہ ہوگئے ہیں ،حکومت پاکستان کو اپنا بھر پور کرداراداکرنا چاہئے

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کاعلماء و مشائخ سے گفتگو

منگل 5 جنوری 2016 17:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 جنوری۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہ سعودی عرب میں دی جانے والی سزاؤں کو فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بننے دیا جائے گا،ایران میں سعودی سفارتخانے اور قونصلیٹ کے جلائے جانے سے مسائل پیچیدہ ہوگئے ہیں۔حکومت پاکستان کو اپنا بھر پور کرداراداکرنا چاہئے۔

وہ منگل کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ کے وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔ اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،مولانا عبد الحمید صابری، مولانا نعمان حاشر،حافظ محمد امجد،مولانا طاہر عقیل ،مولاناحفیظ الرحمن،مولانا شبیر احمد عثمانی،مولانا اسلام الدین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلتوں کی وجہ سے پوری امت مسلمہ اضطراب میں ہے ۔

گزشتہ دوسالوں سے ارض حرمین الشریفین کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش ہورہی ہیں جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ملت اسلامیہ کا ہر ہر فرد ارض حرمین الشریفین کے دفاع میں اپنی جان قربان کرنا سعادت سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الشیخ نمر سعودی شہری تھے اور سعودی عرب کے قوانین کے مطابق ان کو سزا ہوئی ۔ اس پر پاکستان میں سیاست نہ کی جائے جس طرح ایران اپنے شہریوں پر اپنے قوانین کو نافذ کرنے کا اختیار رکھتا ہے اسی طرح سعودی عرب کو بھی یہ اختیار حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 8جنوری جمعة المبارک کو ملک بھر میں دہشتگردی ،انتہاپسندی،فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے، ملت اسلامیہ کی وحدت،ارض حرمین الشریفین کی سلامتی کیلئے ”یوم وحدت امت“ منایا جائے گا اور وفاق المساجد پاکستان سے متصل 76ہزار سے زائد مساجد میں قرار دادیں منظور کی جائیں گی۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 10فروری کو اسلام آباد میں ہونے والی پیغام اسلام کانفرنس ملک کے اندر اتحاد اور یکجہتی کی فضاء پیداکرنے میں معاون و مدد گار ثابت ہوگی۔