ایران سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، ایران کی دہشتگردوں کی حمایت لمحہ فکریہ ہے‘ اہل حدیث جماعتوں کا مشترکہ اجلاس 10جنوری بروز اتوار کو جامع دارالقدس چوک دالگراں میں منعقد ہو گا‘ سعودی عرب پاکستان سمیت عالم اسلام کا محسن ملک ہے اور دین کی ترویج کیلئے سعودی عرب کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا

حافظ عبدالغفار روپڑی کی حافظ عبدالوحید روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، مولانا بشیر سلفی و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 5 جنوری 2016 17:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 جنوری۔2016ء) جماعت اہل حدیث نے ایران میں سعودی سفارتخانے کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔ ایران کا دہشتگردی میں ملوث افراد کی حمایت کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گذشتہ روز جامعہ دارالقدس چوک دالگراں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرمولانا شکیل الرحمن ناصر، شاہد محمود جانباز، عبدالوحید شاہد، مولانا بشیر سلفی اور مولانا قاری فیاض بھی موجود تھے۔ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ ایران دہشتگردی کے حوالے سے اپنی دوغلی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور سعودیہ سمیت دیگر عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جب جماعت اسلامی کے بے گناہ رہنماؤں کو تختۂ دار پر لٹکا دیا گیا تب ایران کیوں خاموش تماشائی بنا رہا جبکہ ان کا دہشت گردی کے ساتھ دور دور تک کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔

ایران ایک طرف پاکستان سمیت دیگر ممالک میں ہونیوالی دہشتگردی کی مذمت اور دہشتگردوں کو سزا دینے کا خواہاں ہے اور دوسری طرف سعودی عرب میں دہشتگردوں کو سزا دینے کی مخالف کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں تمام اہل حدیث جماعتوں کا مشترکہ اجلاس 10جنوری بروز اتوار کو جامع دارالقدس چوک دالگراں میں منعقد ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران ، سعودی عرب تعلقات کی بحالی کیلئے سعودیہ کا موقف بالکل درست اور جماعت اہل حدیث اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شکیل الرحمن ناصر نے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث افراد کو سعودی عدالت نے سزا دی ہے اور ہر ملک کی عدالت کا فیصلہ قابل احترام ہوتا ہے۔ دوسرے ممالک پر عدالتی فیصلوں کا احترام لازم ہے۔ سعودی عرب پاکستان سمیت عالم اسلام کا محسن ملک ہے اور دین کی ترویج کیلئے سعودی عرب کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کی جانب سے دھمکیاں اور سعودی سفارتخانہ نذر آتش کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایران عربی ممالک میں فرقہ وارایت ہوا دے رہا ہے جو عالم اسلام کیلئے پریشان کن حالات کا باعث ہے۔