فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی لاہور میں ایمبولینسیوں کی تعداد 53ہو گئی

منگل 5 جنوری 2016 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 جنوری۔2016ء) فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی لاہور میں ایمبولینسیوں کی تعداد 53ہو گئی۔ گذشتہ برس 17نئی ایمبولینسوں کا اضافہ کیا گیا اور ایک سال میں ایمبولینس سروس کے ذریعے 7403 افراد کو ریسکیو کیا گیا جو سال 2014 کے مقابلے میں تقریبا پچاس فیصد سے زیادہ ہے۔اسی طرح شہر میں آتش زدگی سمیت 67مختلف حادثات میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی ایمبولینسوں اور رضاکاروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس میں سانحہ سندر انڈسٹری میں پیش کی جانے والی خدمات سب سے نمایاں ہیں۔

لاہور اور گرد نواع میں 31 فری ڈسپنسریاں کام کررہی ہیں جہاں سال بھر میں تین لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔اس ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں83 فری میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے جن پر 75488 مریضوں مستفید ہوئے۔

(جاری ہے)

ان مریضوں میں لاکھوں روپے کی ادویات بھی جماعت کی جانب سے مفت فراہم کی گئیں۔ان خیالات کا اظہارجماعةالدعوة لاہور کے مسئول ابوالہاشم ربانی نے سال 2015 میں کی جانے والی خدمات کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی ایف کے رضاکاروں نے سندر سانحہ کے موقع پر عمارت کے منہدم ہونے سے ریسکیو آپریشن کے اختتام تک 17 افرد کو زندہ ملبے سے نکالنے کا کارنامہ سرانجام دیا جبکہ سانحے میں جاں بحق ہونے والے 25 افراد کی تعفن زدہ میتوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق غسل ، کفن کے ساتھ اْن کے گھروں تک بھی پہنچایا گیا۔ المدینہ بلڈ ڈونر سوسائٹی کے تحت 26 بلڈ گروپنگ کیمپ لگائے گئے جہاں 5045 افراد کو اس سوسائٹی کا ممبر بنایا گیا اور ڈیفنس میں ایک جدید لیبارٹری نے بھی اپنا کام شروع کر دیا ہے جو چوبیسوں گھنٹے خدمت انسانیت میں سرگرم عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں آنے والے مریض اور ان کے لواحقین خاص طور پر دوسرے شہروں سے آنے والے 12168افراد کے لیے خدمات سرانجام دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان لواحقین کے لیے جناح اور جنرل اسپتالوں میں فری دسترخوان بھی لگائے جاتے ہیں جہاں روزانہ 500 سے زائد افراد مستفید ہوتے ہیں۔ اسی سال چلڈرن اسپتال میں واٹر فلٹریشن پلانٹ اور 11الیکٹرک واٹر کولر بھی لگوائے گئے۔

فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے سال 2015میں فوت ہوجانے والے افراد کے لیے غسل ، کفن اور تدفین کی منفرد سروس بھی شروع کی ہوئی ہے جو بلا معاوضہ ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق میت کو غسل سے اْس کی تدفین تک کے تمام مراحل مکمل کیے جاتے ہیں۔ سال 2015 میں 413 افراد کو اس سروس کے ذریعے مستفید کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ایف آئی ایف بغیر کسی تفریق کے مصیبت میں گھرے لوگوں کی خدمت کرنا سنت نبوی ﷺکے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا شعار اور عبادت بھی ہے۔

ایف آئی ایف نے لاہور سے 2015 میں خشک سالی و قحط سے متاثرہ تھرپاکر ، سیلاب زدگان اور حالیہ زلزلہ سے متاثرین کے لیے کرڑوں روپے مالیت کا امدادی سامان بھی روانہ کیا گیا جن میں کھانے پینے کے کی اشیاء کے علاوہ دیگر ضروریات زندگی بھی شامل ہے۔ تھرپاکر میں 131 کنوؤں کی کھدائی ، 16ہینڈپمپوں کی تنصیب کے علاوہ زلزلے سے متاثرہ ضلع شانگلہ اور گرو نواع میں 410 گھروں کی تعمیر بھی فلاح انسانیت فاؤنڈیشن لاہور کی جانب سے کروائی گئی۔

فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نوجوانوں کو تربیت دے کر انہیں معاشرے کے لیے کارآمد بنانا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے سال 2015 میں 5ریسکیوٹریننگ ورکشاپس کروائی گئیں جہاں کثیر تعداد میں رضاکاروں کو ہنگامی حالات میں کام کرنے کی عملی تربیت دی گئی۔ ابوالہاشم ربانی نے کہا کہ گزشتہ سال لاہو ر کی جیلوں میں قیدیوں کی ویلفیئر کے حوالے سے ڈسٹرکٹ جیل اچھرہ میں پنکھے لگاکر دیے گئے جبکہ کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں کے لواحقین کی آسانی کے لیے اْونٹ گاڑی کا بھی آغاز کیا گیا۔ اس کے علاوہ عید سمیت مختلف مواقع پر جیل انتظامیہ سمیت آٹھ ہزار سے زائد قیدیوں میں کھانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ ۔

متعلقہ عنوان :